میرا مذاق اُڑائیں، لیکن میرے باپ کی موت کا نہیں۔۔۔۔ ٹک ٹاکر اویس گھر کا اکلوتا کمانے والا کس طرح اپنی بہنوں کو پال رہا ہے؟ بتاتے ہوئے افسردہ

    اسلام آباد (اعتماد نیوز ڈیسک) ، آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے اور ہر کلاس کے لوگوں کے پاس موبائل فون کی سہولت موجود ہے جب سے سوشل میڈیا پر لوگوں نے کام کرنا شروع کیا ہے

     

     

     

    اور اس سے پیسے کمانا شروع کیے ہیں تو اس حوالے سے بہت سے اعتراضات بھی اٹھائے گئے ہیں ہم آج سوشل میڈیا کی دنیا کے بارے میں بات کریں گے کہ وہاں پر موجود لوگوں کی زندگی بھی آسان نہیں ہوتی

     

     

     

     

    ہر کسی کے اپنے بھی بہت سے مسائل ہوتے ہیں ، ہم اکثر سوچتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر خوش نظر آنے والے لوگ شاید اپنی زندگی میں بھی ایسے ہی خوش ہیں لیکن ان میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جو کہ گھریلو مسائل کا شکار ہیں جس کی وجہ سے وہ ذہنی دباؤ میں ہوتے ہیں ،

     

     

     

     

    گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ٹک ٹوکر جس کا نام اویس ہے اس کی ویڈیو بہت زیادہ وائرل ہو رہی ہے جس نے یقینا ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ سب کی زندگی آسان نہیں ہوتی ،

     

     

     

     

    یاد رہے کہ اویس نے اپنا یو ٹیوب چینل پلے 321 کے نام سے بنا رکھا ہے ، اور وہ مزاحیہ ویڈیو بناتے ہیں اور مشہور ہو گئے ہیں ، حال ہی میں ان کے والد کا انتقال ہوگیا جس کے بعد ان کو سوشل میڈیا پر کافی زیادہ

     

     

     

     

    تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے اپنے والد کی قبر پر جاکر ایک ویڈیو ریکارڈ کی اور بہت سے لوگوں نے کہا کہ وہ ایک ڈرامہ کر رہے ہیں اور کچھ نےتو یہ کہا کہ یہ قبر ان کے والد کی ہی نہیں ہے اور وہ لوگوں کی ہمدردیاں لینے کے لیے ایسا کر رہے ہیں ،،

     

     

     

     

    جس کے بعد اویس نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ وہ صرف اپنے گھر میں اکیلے ہیں جو کمانے والے ہیں اور انہیں اپنی بہن کی شادی بھی کرنی ہے اور ان کے والد انتقال کر گئے ہیں جس پر انہیں بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے یہ سب

     

     

     

     

    بتاتے ہوئے وہ آبدیدہ ہو گئے ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگ میرا مذاق اڑاتے ہیں میں کہیں جاتا ہوں تو میری شکل و صورت کے حوالے سے بھی باتیں کی جاتی ہے میں صرف اور صرف پیسے کمانے کے لئے اور اپنی بہن کی شادی کرنے کے لیے یہ کر رہا ہوں ،