بچوں کی مزید پیدائش روکنے کے لئے آپریشن کروانا کیسا ہے؟ جانئے اصل حقیقت
اعتماد ٹی وی! پاکستان میں بڑھتی آبادی کا مسئلہ ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے، اگرچہ حکومت کے محکمے اس معاملے کے لئے موجود ہے لیکن وہ کوئی واضح کردار ادا کرتے نظر نہیں آتے۔ دوسری طرف اہل اسلام کے لئے یہ ایک تشویش ناک بات ہے کہ وہ اولاد اس لئے پیدا نا کرے کہ انہیں مفلسی کا ڈر ہو کیونکہ رزق کا ذمہ تو اللہ کی ذات نے خود لے رکھا تو پھر مفلسی کیسی؟
تاہم ایک اہم سوال یہ ہوا ہے کہ بچوں کی مزید پیدائش روکنے کے لئے آپریشن کروانا کیسا ہے؟
اس سوال کے جواب میں مفتی صاحب نے وضاحت دی ہے کہ یہ بوقت ضرورت تو جائز ہے لیکن ضرورت کے بغیر یہ حرام ہیں۔ مفتی صاحب نے وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ اگر ماں کا جسم یا صحت اجازت نا دے تو یہ آپریشن کروانا جائز ہے لیکن کسی مسئلہ کے بغیر ایسا کرنا نا جائز ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بچوں کی پیدائش کے لئے اکثر خواتین بڑا آپریشن کرواتی ہیں جس کی وجہ سے ڈاکٹر یہ کہ دیتے ہیں کہ 3 یا 4 دفعہ آپریشن ہوگا اس سے زیادہ دفعہ نہیں ہو سکتا، ایسی صورتحال میں بچوں کی پیدائش کو روکنا جائز ہے۔
بصورت دیگر اگر آپ کو یہ خوف ہے کہ آپ اس کو رزق نہیں دے سکے گے تو ایسا کرنا شرعاً حرام ہیں کیونکہ اللہ کی ذات نے رزق کا ذمہ خود لیا ہے۔ اس لئے بچوں کو مفلسی کے ڈر سے ختم کرنا بہت غلط بات ہیں۔
Bacho k birth ko rukna kesa h? ye ik eham masla he? Bacho ko maflsi ya bhook k dar se na peda krna gunah hy. Agr koi majbori ho jesa ky operations ki waja se ab body ya health ijazat ni deti, ese sort me bacho ki birth ko rokna jaez ya legal he.
In this article, you will the solution to the issue that birth-control is Jaiz or not ? it is very important matter and Mufti sb said that if you have no any health issue then birth control is prohibited, however, if you are suffering any health issue then birth control is allowed. For more such posts, please like , share and subscribe www.aitmaadtv.com