پاکستان کے طیارہ حادثہ انویسٹی گیشن بورڈ نے ہوائیاں کے قریب پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) طیارے کے حادثے کی انکوائری رپورٹ جاری کر دی اور اس حادثے کا ذمہ دار پی آئی اے انجینئروں کو قرار دیا ہے۔
ائیرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ آف پاکستان نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ایک ٹربائن کے ٹوٹے بلیڈ نے نقصان کرنا شروع کیا اور پھر یہ حادثہ درپیش آیا۔ جو 2016 کا افسوس ناک حادثہ تھا۔
پی آئی اے کا پی کے 661 7 دسمبر 2016 کو چترال سے اسلام آباد جاتے ہوئے گرا تھا۔ اس حادثے میں مذہبی اسکالر اور سابق گلوکار جنید جمشید سمیت سوار تمام 48 مسافر اور عملہ اس جہاں فانی سے کوچ کر گئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاید ، PT-1 بلیڈ پچھلی پرواز (پشاور سے چترال) کے دوران فریکچر ہوا تھا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم عمران نے مئی 2020 میں ماضی میں پیش آنے والے مہلک طیارہ حادثے سے متعلق تمام رپورٹس کو عام کرنے کا حکم دیا تھا۔