ہر ایک کہ گھر سے ان کے چاہنے والوں نے آخر چلے ہی جانا ہے۔ درج ذیل میں آپ کو آگاہ کرتے ہے کہ اگر آپ کے گھر سے کوئی ہمیشہ کے لئے چلا جائے تو آپ اس کی قبر پر بیٹھ کر کیسے تلقین کر سکتے ہے۔
ہر ایک کہ گھر سے ان کے چاہنے والوں نے آخر چلے ہی جانا ہے۔ درج ذیل میں آپ کو آگاہ کرتے ہے کہ اگر آپ کے گھر سے کوئی ہمیشہ کے لئے چلا جائے تو آپ اس کی قبر پر بیٹھ کر کیسے تلقین کر سکتے ہے۔
مفتی اکمل صاحب نے ایک لائیو کال سیشن میں بتایا کہ حضورﷺ کا فرمان ہے کہ جب تم کسی کو دفناؤ تو کوئی ایک شخص اس کے سرہانے بیٹھ جائے۔ جب سب لوگ چلے جائیں تو مردے کا نام اُس کی ماں کے نام کے ساتھ پُکارے (اگر نام نہ معلوم ہو تو بن حوا یا بنتِ حوا کی نسبت پُکارے) تو پہلی مرتبہ جب پُکارا جائے گا، تو مردہ سُنے گا مگر جواب نہیں دے گا۔
کچھ دیر وقفہ کے بعد پُکارے گا تو مردہ اُٹھ کر بیٹھ جائے گا، پھر کچھ وقفہ کے بعد تیسری مرتبہ پُکارا جائے گا تو وہ کہے گا اللہ تعالیٰ تم پر اپنی رحمت کرے مجھے کچھ تلقین کرو۔
پھر یہ شخص مردے سے کہے کہ جو تم دنیا سے کہتے آئے ہو کہ تمہارا رب اللہ تعالیٰ ہے تمہارا امام قرآن ہے، تمہارا دین اسلام ہے اور تمہارے نبی حضرت محمد ﷺ ہیں۔
رحمت کونینﷺ فرماتے ہیں کہ جب منکر نکیر اُس شخص کے پاس سوال جواب کے لئے آئیں گے، تو کہیں گے کہ جس کو حجت اور دلیل پہلے ہی سکھا دی گئی اُس سے ہم کیا سوال کریں۔
تو وہ بغیر سوال کیے رُخصت ہو جائیں گے۔ اب چونکہ یہ احادیث اتنی عام نہیں ہیں اس لئے لوگوں کو ان کے بارے میں علم نہیں ہے۔
اگر آپ کو اس بارے میں شک ہے یا حدیث کا بارے مین کوئی علم تو ضرور بتائے