کیا بے نمازی بھی جنت میں جا سکتے ہیں؟
کیا بے نمازی بھی جنت میں جا سکتے ہیں؟
اس سوال کا جواب بہت گہرائی سے پہچاننے والا ہے۔ کیونکہ وہی انسان اس سوال کا جواب سمجھ سکتا جو اپنے رَبّ کو بہت قریب سے جانتا ہے اور عقائد کو بھی سمجھتا ہے۔ تب جا کر وہ اس سوال کے جواب کو سمجھ سکےگا۔
عالمِ دین کا کہنا ہےکہ الّٰلہ تعالٰی بہت غفورورحیم ہے وہ معاف کرنے پہ آئےتو جس انسان نے زمین سے لے کرآسمان تک گناہوں کا ڈھیر لگایا ہو اس شخص کے ایک بار آنسوؤں سے بھَری آنکھوں سے دل سے معافی مانگے تو الّٰلہ اُس کے گناہوں کے ڈھیر کے ساتھ اسے معاف کر دیتا ہے جب اُس کا بندہ دل سے اپنے گناہوں کی معافی مانگے۔ لیکن اگر کوئی انسان الّٰلہ تعالٰی کی ذات میں کسی کو شریک ٹھہرائےاور وہ یہی گناہ پوری زندگی کرتا رہا اور یوں ہی مرگیاتو اُس کے اس گناہ کو کبھی بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔
دوسری صورتحال یہ ہے کہ اگر کوئی انسان الّٰلہ تعالیٰ کی ذات میں شرک کرتا ہے اور پھر اپنے گناہ کی معافی مانگ لے تو الّٰلہ تعالیٰ معاف فرما دیتا ہے۔ اور اگر وہ انسان معافی مانگے بغیرمرجائے تو اسے کبھی معافی نہیں سکے گی اور اگر کوئی انسان اس کے دنیا سے جانے کے بعد اُس کی مغفرت کی دُعا مانگتا ہے تو وہ انسان بھی اس کے ساتھ اس کے گناہ میں برابر کا شریک ہوگا کیونکہ اگر وہ انسان عقائد کو پہچانتا تو کبھی بھی شرک کرنے والے انسان کیلئے مغفرت کی دُعا نہ مانگتا۔
اگر ہم الّٰلہ تعالیٰ کی صفات کو جانتے اور پہچانتے ہیں تو ہر انسان جانتا ہوگا کہ الّٰلہ تعالیٰ نہایت رحیم و کریم ہے وہ انسان کو اندر اور باہر سے جانتا اور پہچانتا ہے اور اس کے اعمال کے مطابق اس کو سزا اور جزا دے گا اور نماز کا حساب بھی الّٰلہ جانتا ہے وہ چاہے تو بے نمازی کو بھی جنت میں داخل کر دے اور چاہے تو اسے جہنم میں ڈال دے۔