واشنگٹن: دنیا کے اکثر دریاؤں کی گزرگاہ میں سونے کے ذخائر پائے جاتے ہیں اور ان میں گھلے سونے کے ذرات شامل ہوتے رہتے ہیں۔ ارضیاتی عمل کے تحت اب بھی دنیا میں بہت سے دریا ایسے ہیں جہاں سونے کے ذرات اور بڑے ڈلے بھی ملے ہیں۔
انیسویں صدی میں سونے کی تلاش کی ایک دوڑ شروع ہوئی تھی جو اب ختم ہوچکی ہے ۔ تاہم دنیا میں اب بھی بعض دریائی مقامات ایسے ہیں جہاں عام افراد بھی سونے کی تلاش کرسکتے ہیں۔ ایسے دریا امریکہ میں بہت زیادہ ہے اور کچھ کناروں پر معمولی فیس کے عیوض عام افراد بھی سنہرے خزانے کے لیے اپنی قسمت آزما سکتے ہیں۔ اس سے قبل کیلیفورنیا میں سونے کا سب سے بڑا ڈلہ بھی ایک عام فرد نے ہی تلاش کیا تھا۔