جہازوں کے قبرستان وہ جگہ ہوتی ہے جہا ں ناکارہ ہو جانے والے ہوائی جہاز پارک کر دیے جاتی ہیں۔ کیونکہ ان کی جسامت ایسی نہیں ہوتی کہ اس کو ناکارہ ہونے پر ایئر پورٹ کے کسی کونے پر کھڑا کر دیا جائے اسے کھڑا کرنے کے لیے باقائدہ ایک جگہ درقار ہوتی ہے۔
ایسی جگہوں کو جدھر ناکارہ جہازوں کو کھڑا کر دیا جائے اسے جہازوں کا قبرستان کہا جاتا ہے۔
امریکی ریاست ایروزونا میں ایک جہازوں کا قبرستان بنایا گیا ہوا ہے، ادھر چار ہزار چار سو ناکارہ جہاز کھڑے ہوئے ہیں۔
ڈیوس مونتھن ایئر فورس بیس 1946 میں ایئر بیس ہوا کرتا تھا پھر اسے جہازوں کے قبرستان میں بدل دیا گیا۔ اس مقام کو امرات کہہ کر بھی پکارا جاتا ہے۔ اس وقت یہاں قریباً 5000 ہوئی جہاز موجود ہیں جبکہ 2000 کے قریب جنگی تیارے بھی اس جگہ پر موجود ہیں۔
یہاں پر جہازوں کو محفوظ رکھنے کے لیے سپیشل کوّر سے کفن پہنایا جاتا ہے۔
اسی طرح سے امریکہ میں پائنل ایئر پارک نامی علاقہ جہازوں کا دوسرا بڑا قبرستان کہلایا جاتا ہے۔بوئنگ 747 بھی اپنا وقت گزار کر یہیں موجود ہے۔
جہازوں کو صحرا میں اس لیے کھڑا کیا جاتا ہے تاکہ یہ زنگ سے محفوظ رہیں۔
اسی طرح بحری جہازوں کا قبرستان بھارت میں پایا جاتا ہے۔جب بحری جہاز اپنی عمر پوری کر لیتے ہیں تو انہیں توڑ دیا جاتا ہے۔ یہ بھارتی ریاست گجرات کے چھوٹے سے قصبے میں واقعہ ہے۔ ادھر 1070 سے زائد بندر گاہیں موجود ہیں۔