بظاہر معصوم لیکن پینتھر کا بھی باپ، یہ جانور۔ غلطی سے بھی آپ یہ غلطی نا کر بیٹھنا۔

    دنیا میں بہت سے ایسے جانور موجود ہیں جنہیں اپنے دفاع کے لئے اللہ نے بہت سی صلاحیتیں بخشی ہیں۔ یہ جانور دکھنے میں کافی کمزور ہوتے ہیں۔ لیکن اللہ کی طرف سے عطاء کی ہوئی ان میں اپنےآپکو بچانے کی صلاحیت ان کو کسی بھی بڑے شکار سے بچا لیتی ہے۔ اسی طرح پورکیوپائن کا شمار بھی ان ہی جانوروں میں ہوتا ہے۔ اس جانور کے جسم پر بڑے نوکیلے کانٹے لگے ہوتے ہیں جو اس کو عام سے لے کر خطر ناک ترین شکاری سے بھی بچا کر رکھتے ہیں۔

    پورکیوپائن کو جنگل کی دنیا کا چھپارستم مانا جاتا ہے۔ اس کی خاصیت اس پر حملہ کرنے والے جانور کو اچھی طرح معلوم ہوتی ہے۔ایک دفعہ ایک سانپ نے پورکیوپائن کو اپنا شکار بنانا چاہا،جس کے جواب میں پورکیوپائن نے اپنا دفاع کیا اور اپنے کانٹوں کے ذریعے اس سانپ کو بھگا ڈالا۔

    یہ جانور ایشاء ، یورپ اور افریقہ میں پایا جاتا ہے۔ جبکہ اس کی دوسری فیملی شمالی اور جنوبی امریکہ میں پائی جاتی ہے۔ یورپ اور ایشاء میں پائے جانے والے پورکیوپائن کا سائز دکھنے میں کافی بڑا ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق یہ جانور رات کے وقت شکار کرنا پسند کرتے ہیں۔ ان کے کانٹے امریکہ میں پائے جانے والے پورکیوپائن سے چھوٹے ہوتے ہیں اور یہ جنگلوں میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ یہ درختوں پر بھی چڑھ جاتے ہیں۔ اور وہیں اپنی پوری زندگی بسر کرتے ہیں۔ زیادہ تر پورکیوپائن 25 سے 36 انچ تک لمبے ہوتے ہیں۔

    Advertisement

    ان کی دم کا سائز 8 سے 10 انچ تک ہوتا ہے۔ ان کا وزن 5 سے 16 گرام ہوتا ہے۔ یہ جانور بہت سست رفتار ہوتے ہیں لیکن اپنے کانٹوں کے ذریعے اپنی سست رفتاری کو اپنی کمزوری نہیں بننے دیتے۔ یہ دنیا بھر میں بھورے، گرِے اور سفید رنگ میں پائے جاتے ہیں۔