وزیراعظم پاکستان عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہباز اکبر، جو کہ آج کل پاکستان میں جاری احتساب میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ان کے بارے میں یہ افواہیں پھیلائی جارہی ہے کہ وہ قادیانی ہیں۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہباز اکبر، جو کہ آج کل پاکستان میں جاری احتساب میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ان کے بارے میں یہ افواہیں پھیلائی جارہی ہے کہ وہ قادیانی ہیں۔
اس بارے میں چئیرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی برائے بین المذہبی ہم آہنگی و مشرقی وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اعلانیہ جاری کیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ شہزاد اکبر کو کادیانی کہنا درست نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شہزاد اکبر کی وضاحت کے بعد انہیں قادیانی کہنا درست نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی مسلمان کو قادیانی یا کسی بھی قادیانی کو مسلمان کہنا شرعاً درست نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ قادیانی شریعت اسلامیہ اور آئین پاکستان کے مطابق دائرہ اسلام کے خارج ہیں لہذا کسی مسلمان کو سیاسی مقاصد کیلئے قادیانی کہنا کسی بھی طور پر درست نہیں قرار نہیں دیا جا سکتا۔
اشرفی نے بتایا کہ شہزاد اکبر نے جب اپنے عقیدے کی وضاحت کر دی توا اس کے بعد ان پر قادیانی ہونے کا الزام لگانا کسی بھی طور پر درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اگر کوئی الزام لگاتا ہے تو اس کو معذرت کرنی چاہئے۔