اخبار میں اشتہار چھپا:-
مرسڈیز کار براۓ فروخت صرف 100 روپے میں؟
کوئی بھی اس پر یقین نہیں کر رہا تھا۔ پر ایک صاحب یہ اشتہار دیکھ کر لکھے ہوئے ایڈریس پر جا پہنچے۔ اور دروازہ کی بیل بجائی.ایک ادھیڑ عمر کی خاتون نے دروازہ کھولا۔
صاحب نے پوچھا: “آپ ایک مرسڈیز کار بیچ رہی ہیں؟”
خاتون: “جی ہاں!”
مزید پڑھیے:جا نئے پانی میں موجود قبر جسے آج تک کچھ نہیں ہوا
صاحب: “میں کار دیکھ سکتا ہوں؟”
“جی شوق سے، آئیے!” یہ کہہ کے خاتون نے گیراج کھلوایا۔
صاحب نے دھیان سے کار کو دیکھا تو انکی آنکھیں 👀 پھیل گئیں 😳😳😳
بولے: “یہ تو ایکدم نئی ہے؟؟”
جواب ملا: “ایکدم تو نئی نہیں ہے۔ 18000 ہزار کلومیٹر چل چکی ہے۔”
صاحب: “لیکن اخبار میں تو اسکی قیمت صرف 100 روپیے چھپی ہے؟”
مزید پڑھیے: تبت کی پہاڑیوں پر پایا جانے والا سیاہ ہیرا”
خاتون: “صحیح چھپی ہے۔ 100 کی ہی ہے۔ آپ 100 روپیے دیجئے اور کار لے جائیے!”
صاحب نے کانپتے ہاتھوں سے 100 روپیے نکال کے دئے۔ خاتون نے روپے لیکر فورآ رسید بنائی، اور کار کے کاغذات چابی کے ساتھ صاحب کو پکڑا دئے۔
شدید بےیقینی کے عالم میں صاحب نے آخر پوچھا: “بہن جی! اب تو بتا دیجئے کہ معاملہ کیا ہے؟ میں تو حیرت سے مرا جا رہا ہوں۔”
خاتون: “گھبرائیے مت! کار اب یقینی طور پر آپکی ہی ہے۔ میں تو بس اپنے مرحوم شوہر کی آخری خواہش پوری کر رہی ہوں۔ وہ اپنی وصیت میں لکھ گئے تھے کہ انکے مرنے کے بعد یہ مرسڈیز گاڑی بیچ دی جائے، اور ملی ہوئی ساری رقم … ۔ ۔ ۔ انکی دوسری بیوی کو دے دی جائے…!”