تاذہ ترین صورت حال کے مطابق، سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی، جس میں یہ بتایا گیا کہ یکم محرم سے عمرہ کی ادائیگی کے لئے مختلف ممالک سے لوگوں کو آنے کی اجازت دی جائے گی۔
تاذہ ترین صورت حال کے مطابق، سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی، جس میں یہ بتایا گیا کہ یکم محرم سے عمرہ کی ادائیگی کے لئے مختلف ممالک سے لوگوں کو آنے کی اجازت دی جائے گی۔
مگر اس امر میں، حکومت سعودیہ کا کہنا ہے کہ وہ کچھ ممالک سے لوگوں کو عمرہ کے لئے آنے کی اجازت نہیں دینگی۔ جس میں پاکستان بھی شامل ہیں۔
ان ممالک میں بھارت، پاکستان، انڈونیشیا، مصر، ترکی، ارجنٹائن، برازیل، ساؤتھ افریکہ اور لبنان شامل ہیں۔
تاہم ان ممالک کے لوگوں کو یہ سہولت دینے کے لئے یہ کہا گیا ہے کہ درج بالا ممالک سے آنے والے لوگ پہلے کسی اور ملک میں 14 دن کا قرنطینہ کرینگے اور پھر عمرہ کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب آئینگے۔
اس کے ساتھ یہ شرط بھی لازم ہیں کہ عمرہ کے لئے آنے والے زائرین نے کرونا سے بچاؤ کے لئے مکمل ویکسین کی ڈوز لگوائی ہو۔ جبکہ چائنہ کی ویکسین جس نے لگوائی ہوگی اس کے لئے لازم ہیں کہ اس نے دوسری کمپنی کا بوسٹر لگوایا ہو۔
دوسری طرف یہ بھی شرط عائد کی گئی ہیں کہ 18 سال اور اس سے زیادہ کی عمر والے لوگ ہی عمرہ کے لئے آئینگے۔