پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان ایک خاتون جسٹس کو سپریم کورٹ کا جسٹس تعینات کرنے لگی ہے، اور یہ تعیناتی 9 ستمبر کو ہوگی۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان ایک خاتون جسٹس کو سپریم کورٹ کا جسٹس تعینات کرنے لگی ہے، اور یہ تعیناتی 9 ستمبر کو ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق، جسٹس عائشہ اے ملک جو لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ذمہ داریاں سرا انجام دے رہی ہے۔ اگر ان کو جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کے لئے پرموٹ کیا گیا تو یہ مارچ 2031 تک بطور جسٹس سپریم کورٹ رہے گی۔
اس وقت سپریم کورٹ کی جسٹس کی تعداد مکمل ہے، جس میں 17 جسٹسز صاحبان شامل ہیں۔ جسٹس عائشہ ملک اس وقت سپریم کورٹ جائینگی جب جسٹس مشیر عالیم 17 اگست کو ریٹائیر ہونگے۔
جسٹس عائشہ ملک بطور رپوٹر برائے آکسفورڈ رپورٹ کے لئے بھی کام کرتی رہی تھی۔ جسٹس صاحبہ پنجاب یونیورسٹی میں بنکنگ لاء کی تعلیم بھی دیتی رہی ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم پیرس اور لندن میں حاصل کی۔ انہوں نے اے لیول لندن سے کیا اور پھر لاء پاکستان لاء کالج لاہور سے کیا۔
اب یہ پوری قوم کی خواتین کے لئے مشعل راہ بن کر سامنے آئی ہے کہ اگر آپ معاشرے میں مقام لینا چاہتے تو اس چیز سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ مرد ہو یا عورت، آپ بس لگن اور محنت سے کام کریں۔ اللہ آپ کو اس انعام ضرور دے گا۔