تعجب کی بات ہے کہ اسلامی ملک میں آنکھ کھولنے کے باوجود حجاب کرنے والی لڑکیوں کو قدم قدم پر کڑے امتحانوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ملک کی نامی گرامی ہستیاں اور استاد کے مرتبے پر فائز لوگ بھی باپردہ لڑکیوں کو طنز کا نشانہ بناتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ ہوا ایک ٹاک شو میں جب ڈاکٹر پرویز ہودبھائی نے گفتگو کے دوران حجاب کرنے والی طالبات کو ابنارمل قرار دے دیا۔
پرویز ہود بھائی اس سے پہلے بھی کئی متنازع بیانات دے چکے ہیں جس کی وجہ سے انھیں اکثر ہی عوام کی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈاکٹر پرویز ہودبھائی بنیادی طور پر ایک سائنسدان ہیں اور قائدِ اعظم یونیورسٹی میں درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ رہ چکے ہیں۔ حجاب کرنے والی لڑکیوں کو کھلے عام تنقید کا نشانہ بنانے پر عوام کی اور خاص طور پر ان لڑکیوں کی دل آزاری ہوئی ہے جو اسلام کے بتائے ہوئے اصولوں کو اپنانے کی خاطر معاشرے میں پہلے ہی مشکلات کا سامنا کررہی ہیں۔
سماء کی نیوز اینکر کرن ناز نے حجاب پر تنقید کرنے والے تمام لوگوں کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اپنے شو کے دوران حجاب پہنا اور سوال کیا کہ حجاب پہن کر شو کرنے سے نا ان کے الفاظ میں کمی آئی ہے اور نہ ہی ان کی سوچ بدلی تو حجاب کس طرح لڑکیوں کو ابنارمل بناتا ہے یا کس طرح لڑکیوں کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے؟ کرن ناز نے ایسی چند خواتین کے نام بھی گنوائے جو حجاب کے ساتھ ملک و قوم کا نام روشن کررہی ہیں جن میں انھوں نے شہناز لغاری کا نام لیا جو پہلی خاتون پائلٹ ہیں جو باقاعدہ حجاب میں جہاز اڑاتی ہیں اس کے علاوہ نصرت سحر عباسی جو اب حجاب کرتی ہیں لیکن سندھ میں سیاست کرتی ہیں اور خواتین کے حقوق کے لئے آواز بھی اٹھاتی ہیں۔