اسلام آباد، اعتماد نیوز: لیجنڈری کامیڈین، میزبان و اداکار عمر شریف کا امریکا میں علاج کرنے والی ٹیم کے رکن پاکستانی نژاد ڈاکٹر طارق شہاب نے واضح کیا ہے کہ اداکار کی بیماری سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہیں غلط ہیں،
اسلام آباد، اعتماد نیوز: لیجنڈری کامیڈین، میزبان و اداکار عمر شریف کا امریکا میں علاج کرنے والی ٹیم کے رکن پاکستانی نژاد ڈاکٹر طارق شہاب نے واضح کیا ہے کہ اداکار کی بیماری سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہیں غلط ہیں،
انہیں عارضہ قلب لاحق ہے، تاہم میزبان کو گردوں کے مسائل اور ذیابطیس بھی ہے۔ایک انٹرویومیں اداکارہ ریما کے شوہر امراض قلب کے ماہر ڈاکٹر طارق شہاب نے کہا کہ انہوں نے ہی عمر شریف کو علاج کیلئے امریکا منتقل ہونے کا مشورہ دیا اور ان کی مشاورت سے ہی اداکار کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ہفتہ قبل انہیں پاکستان سے کاروباری حضرات کی ایک تنظیم نے فون کرکے بتایا کہ انہیں مدد کی ضرورت ہے اور کہا کہ عمر شریف سخت بیمار ہیں۔ڈاکٹر طارق شہاب کے مطابق انہیں عمر شریف کی اہلیہ زرین غزل نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے انہیں کہا کہ عمر شریف کے دل سے خون بہہ رہا ہے اور ان کے پاس صرف 14 دن ہیں، ان کا علاج امریکا میں ہی ممکن ہے۔ان کے مطابق انہوں نے زرین غزل کو عمر شریف کے ٹیسٹ بھجوانے کا کہا،
جنہیں دیکھنے کے بعد ہی انہوں نے اداکار کو امریکا منتقل کرنے کی تجویز دی۔ڈاکٹر طارق شہاب کے مطابق عمر شریف کے دل سے خون نہیں بہہ رہا بلکہ ان کے دل کے ایک ‘وال’ نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے اور دل میں جمع ہونے والا خون واپس ‘پھیپھڑوں’ کی جانب جا رہا ہے، جس وجہ سے اداکار کو سانس لینے میں بھی مشکل درپیش ہے۔انہوں نے بتایا کہ عام زبان میں ڈاکٹر مذکورہ مسئلے کو دل سے خون بہنا ہی کہتے ہیں مگر درحقیقت اس سے خون نہیں بہتا بلکہ دل مکمل طرح سے کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔ڈاکٹر طارق شہاب کے مطابق عمر شریف کا اوپن ہارٹ سرجری نہیں ہوگی بلکہ اندر جاکر ان کے کمزور ‘وال’ کو دوسرے ‘وال’ سے جوڑا جائے گا اور مذکورہ عمل کافی پیچیدہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ان سمیت مجموعی طور پر 4 سرجن، میڈیکل آلات چلانے اور ادویات فراہم کرنے والے طبی عملے کے لوگ بھی ہوں گے اور مجموعی طور پر 10 افراد عمر شریف کا علاج کرنے والی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ عمر شریف کے دل کے اندر جاکر ‘وال’ کو ایک دوسرے سے جوڑنے کا مرکزی عمل 4 سے 6 گھنٹے کا ہے مگر مجموعی طور پر پورے عمل میں زیادہ وقت لگے گا۔ڈاکٹر طارق شہاب نے واضح کیا کہ عمر شریف کے علاج کیلئے کیا جانے والا طبی عمل نیا ہے اور مذکورہ عمل دنیا کے بہت سارے ممالک میں نہیں ہوتا ، امریکا میں بھی چند بڑے ہسپتالز میں اس کی سہولیات دستیاب ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ عمر شریف کے علاج کیلئے ہسپتال کا بل 70 سے 75 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ایک کروڑ 10 لاکھ سے سوا کروڑ روپے تک کے اخراجات آئیں گے۔ڈاکٹر طارق شہاب نے کہا کہ سندھ حکومت نے عمر شریف کے علاج کے لیے ایئر ایمبولینس کے اخراجات سے کہیں زیادہ رقم فراہم کی ہے اور انہیں امید ہے کہ تمام رقم سے اداکار کا علاج ممکن ہو سکے گا۔ان کے مطابق اگر پیسوں کی کمی پڑ گئی تو وہ عمر شریف کے لیے آن لائن فنڈ کا پیج بنائیں گے، کیوں کہ بہت سارے لوگوں نے ان سے مالی تعاون کے لیے رابطہ کیا ہے۔
ڈاکٹر شہاب طارق کے مطابق انہوں نے وفاقی حکومت کے رابطے کے بعد امریکی سفارت خانے کو عمر شریف کا ویزا جاری کرنے کیلئے خط لکھا اور اداکار کو ویزا مل چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہی عمر شریف کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے امریکا منتقل کرنے کی تجویز دی کیوں کہ اداکار کی طبعیت بہت خراب ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ عمر شریف کی بیماری سے متعلق افواہیں پھیلائی جا رہی ہے، انہیں کینسر کا ڈیمینشیا سمیت اور کوئی مرض لاحق نہیں۔ڈاکٹر طارق شہاب نے تصدیق کی کہ عمر شریف عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، تاہم ان کا ایک گردہ کمزور ہے جب کہ انہیں ذیابطیس کا مسئلہ بھی ہے، جس وجہ سے ان کی بیماری میں اضافہ ہوا ہے اور ان کے علاج میں بھی کچھ مشکلات پیش آئیں گی۔