اسلام آباد (اعتمادنیوزڈیسک) سابق وزیراعظم ،لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے بعد نواز شریف وزیراعظم ہونے کے باوجود بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوسکتے ہیں تو وفاقی وزراء کیوں نہیں؟
اسلام آباد (اعتمادنیوزڈیسک) سابق وزیراعظم ،لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے بعد نواز شریف وزیراعظم ہونے کے باوجود بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوسکتے ہیں تو وفاقی وزراء کیوں نہیں؟
قانون کے برخلاف چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کی جارہی ہے، پانامہ طرز پر تحقیقات کی جائیں ۔احتساب عدالت میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ نام نہاد احتساب کا عمل جاری ہے،دو سالوں میں اب تک آٹھ گواہان کا بیان ریکارڈ ہوسکا ابھی مزید 52 گواہ باقی ہیں،پنڈورہ بکس میں سات سو لوگوں کے نام آئے،انصاف کا تقاضا ہے کہ ملوث افراد کے خلاف آزادانہ تحقیقات ہوں،
جب نواز شریف وزیراعظم ہوتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوسکتے ہیں تو وزراء کیوں نہیں۔شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب اور حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ قانون و آئین کے برخلاف جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع کی جارہی ہے۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب سے حکومت بنی کمیشن بنے مگر نتیجہ صفرہے، سزا انکو ہی ملی جو نواز شریف کے ساتھ ہیں۔