اسلام آباد (اعتماد نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابقہ فاسٹ باؤلر شعیب اختر کا معاملہ سرکاری ٹی وی کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔
اسلام آباد (اعتماد نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابقہ فاسٹ باؤلر شعیب اختر کا معاملہ سرکاری ٹی وی کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔
حال میں ہی، سرکاری ٹی وی نے کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کو نوٹس بھیج دیا، جس پر شعیب اختر نے سرکاری ٹی وی کی جانب سے ہرجانے کے نوٹس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ٹی وی نے سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ آئے بغیر نوٹس بھیج دیا۔
اختر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے وکیل کے ذریعے نعمان نیاز اور سرکاری ٹی وی کے ایم ڈی کیخلاف ہائی کورٹ جائینگے ۔ خیال رہے کہ سرکاری ٹی وی چینل نے نوٹس میں راولپنڈی ایکسپریس سے مجموعی طور پر 10 کروڑ 33 لاکھ روپے کا ہرجانہ طلب کیا ہے، نوٹس کے مطابق شعیب اختر نے بتائے بغیر دبئی جا کر بھارتی کرکٹر کے ساتھ شو کیا جس سے سرکاری ٹی وی کو نقصان ہوا۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران آپ غیر حاضر رہے ، نوٹس پیریڈ کے بغیر استعفیٰ دینے پر شعیب اختر سے 3 ماہ کی تنخواہ 33 لاکھ روپے ادائیگی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ 100ملین روپیہ کی ادائیگی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلے کہ پاکستان کی طرف سے شعیب اختر بھارت کے خلاف واحد کھلاڑی تھے جو پاکستان کی چرف سے بولڈ ہو کر بیانات دیتے تھے۔