قبل از نیند انٹر نیٹ کا استعمال۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) گزشتہ سالوں سے کرونا کی وبا نے نا صرف تمام ممالک میں معشیت و صحت کے مسائل کو بڑھایا ہے بلکہ تجارت وتعلیم کو بھی نقصان ہوا ہے۔
قبل از نیند انٹر نیٹ کا استعمال۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) گزشتہ سالوں سے کرونا کی وبا نے نا صرف تمام ممالک میں معشیت و صحت کے مسائل کو بڑھایا ہے بلکہ تجارت وتعلیم کو بھی نقصان ہوا ہے۔
ہر ملک نے کرونا احتیاطی تدابیر کے تحت لاک ڈاؤن لگاکر تمام ادارے بند کردئیے ۔ جس کی وجہ سے بچے ، جو ان سب گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے۔
کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے تفریح کا ذریعہ سوشل میڈیا رہ گیا ۔فیس بُک ، ٹویٹر اور یوٹیوب ان کا استعمال تیزی سے بڑھتا گیا۔
نوجوان نسل میں انٹرنیٹ کا استعمال بہت زیادہ ہو گیا۔ اس استعمال میں دن رات کا فرق ختم ہوکر رہ گیا۔
سونے سے پہلے کوئی فلم دیکھتا ہے یا کوئی موسیقی سنتا ہے ، کسی کو سوشل پوسٹ دیکھنے کا شوق ہے اور کسی کو شارٹ ویڈیوز۔ اس طرح سے ہر انسان موبائل کا استعمال صبح شام کرتا ہے۔
حالیہ تحقیق کے مطابق سونے سے قبل انٹرنیٹ کا استعمال نیند کے لئے سخت خطرناک ہے۔ ایسے افراد جن کو موسیقی سنتے سنتے نیند آجاتی ہے یا جو موبائل پر فلم دیکھتے سو جاتے ہیں ۔ ایسے لوگ پرسکون نیند سے دور رہتے ہیں۔
ان افراد کو شور شرابے میں رہنے کی وجہ سے بے خوابی کی عادت ہو جاتی ہے۔ جس سے دماغی سکون نہیں ملتا تو رات دیر تک جاگنے کی عادت ہو جاتی ہے اور صبح کو پرندوں کی چہچہا ہٹ کی وجہ سے بھی اُن کی نیند خراب ہو جاتی ہے ۔
سائنسدانوں نے 59 نوجوانوں پر تحقیق کی اور ان کو ایک ڈائری دی کہ وہ سونے سے پہلے اپنی روزمرہ کی روٹین کو اس پر لکھیں۔
میڈیا کے استعمال کی ریکارڈنگ کریں۔ جب اس کا تجزیہ کیا گیا تو نتیجہ نکلا ایسے تمام افراد پرسکون نیند نہیں لے پاتے ۔ ان کے سونے اور اُٹھنے کے اوقات بھی درست نہیں رہتے ۔
نیند پوری نہ ہونا صحت کے لئے سخت نقصاندہ ہے۔ ایک انسان کو 6 سے 8 گھنٹے کی بھرپور نیند لینی چاہیے جو اس کے دماغ و جسم کو فعال رکھتی ہے۔
نیند کی کمی سے طبعیت میں چڑچڑا پن پید ا ہو جاتا ہے۔ اس لئے سونے سے قبل ایسی چیزوں کے استعمال کو ممنوع قرار دیا ہے جن مضر صحت ہوں۔