مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ جو ملک معاشی طور پر مستحکم نہ ہوں تو دنیا ان کی بات کو سنتی ضرور ہے لیکن توجہ نہیں دیتی۔
مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ جو ملک معاشی طور پر مستحکم نہ ہوں تو دنیا ان کی بات کو سنتی ضرور ہے لیکن توجہ نہیں دیتی۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دوبئی میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں متحدہ عرب امارات کے سفیر افضال محمود، دوبئی کے قونصل جنرل حسن افضل خان کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کو یہاں پرجمع کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہاں آنے کا مقصد ایکسپو کا وزٹ کرنا تھا، میں چاہتا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے بھی ملاقات کروں۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری آمد کا مقصد متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا بھی تھا ، پچھلے دنوں متحدہ عرب امارات کی سلامتی پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی گئی، اس واقعہ میں کچھ اموات بھی ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کو بذریعہ فون اس واقعہ کی بھرپور مذمت کی اور پاکستان کی جانب سے اظہار یکجہتی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسی وجہ سے جغرافیائی اقتصادی ترجیحات پر توجہ مرکوز کی ہے، ہماری خواہش ہے کہ ہم اپنی جغرافیائی پوزیشن کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کو اقتصادی مرکز بنانے میں کامیاب ہو سکیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت پاکستان، پہلی دفعہ اتفاق رائے سے ایک سیکورٹی پالیسی کا مسودہ سامنے لائ ہے، اس سیکیورٹی پالیسی، کا محور معاشی استحکام ہے، اس میں پاکستان کا آبی تحفظ اور فوڈ سیکورٹی بھی شامل ہے۔