وادی سندھ قصوں اور کہانیوں سے بھری پڑی ہے اور وہاں کے لوگوں کے احساسات اور جذبات سے جڑی بہت سی لوک کہانیاں سینہ بہ سینہ چلتے ہوئے ماضی سے حال تک پہنچی ہیں۔ سندھ کی لوک کہانیوں میں سے سسی پنوں کی کہانی بہت مشہور ہے، لیکن ایک اور کہانی جس کا ذکر شاہ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری میں ہیں وہ ہے نوری جام تماچی کی کہانی۔
کینجھر جھیل جسے کلری جھیل“بھی کہا جاتا ہے۔ ضلع ٹھٹھہ صوبہ سندھ میں واقع ہے۔ یہ جھیل ایک مشہور سیاحتی مقام ہے، جس کی ایک وجہ تو اس کی خوبصورتی، شفاف پانی اور پرندے ہیں، جو سائبیریا سے یہاں سردیوں میں آتے ہیں اور دوسری وجہ”نوری جام تماچی” کا مزار ہے، جو اس کے وسط میں واقع ہے۔