روس نے یوکرین کے خلاف عارضی طور پر کا اعلان کر دیا۔
روس نے یوکرین کے خلاف عارضی طور پر کا اعلان کر دیا۔
آن لائن (اعتماد ٹی وی) امریکہ و یورپ سمیت بہت سے ممالک روس و یوکرین کے مابین جاری تنازع کو روکنا چاہتے ہیں اسکے لئے انھوں نے روس پر پابندیاں لگانی کی بات کی تھی۔ کسی ملک نے پابندیاں لگانے کی حمایت کی اور کسی نے انکار کیا۔ تاہم تنازعہ ختم کرنے کا اصرار جاری رہا ۔
پاکستان نے بھی اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا مشورہ دیا ۔ تاہم تنازعہ تا حال جاری ہے تنازعے سے متعلقہ روس کی ڈھٹائی عروج پر رہی ۔
روس و یوکرین تنازعہ کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا ۔ یورپین ممالک نے روس پر سفارتی پابندیاں لگانا شروع کر دی ہیں ۔
یوکرئنی شہریوں کے روس سے نکلنے کے حوالے سے اقوام متحدہ میں موجود روسی سفیر نے عارضی طور پر ایک دن کے لئے عارضی تنازعہ بندی کا اعلان کیا ہے۔ روس کے سرحدی شہر ماریوپول کے ساحلی علاقے اور سیمی کے شہریوں کو یوکرین میں داخلے کی اجازت دے دی ہے ۔
ذرائع کے مطابق ، یوکرین فوج نے دعوی کیا ہے کہ میجر جنرل ٹیلی گراز یموف خارکیف جو کہ یوکرین کے دوسرے جنرل ہے وہ بھی انتقال کر گئے ہیں لیکن اس بات کی ماسکو کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی ۔
امریکہ اور امریکہ کے اتحادی روس کو تنازعہ سے روکنے کے لئے تیل درآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر رہے ہیں۔ روس نے اس فیصلے کے انجام سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر روس کو تیل کے حوالے سے پابندی کا سامنا کرنا پڑا تو روس کی جانب سے جرمنی جانے والی پائپ لائن کو منقطع کر دیا جائے گا ۔
نائب صدر روس الیگزینڈر نوواک نے تیل کی پابندی کے متاثر کن نتائج پر ببات کرتے ہوئے کہا کہ تیل کی فراہمی معطل کی گئی تو تمام تر دنیا اس کے نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہوجائے۔
2008 کے بعد سے تیل کی قیمت بلند ترین اضافہ ہوا ہے اور تیل کی فراہمی بند کرنے کے بعد تیل کی قیمت 300 ڈالر فی بیرل تک بڑھ جائے گی اور غریب ممالک کی معشیت تباہ ہو جائے گی ۔