بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے، اینکر نے ایسا سوال پوچھا کہ بلاول کو جواب ہی نہیں آیا بلکہ خود مان لیا ہے کہ عمران ٹھیک کہتا ہے

    پیپلز پارٹی کے چئیر مین  بلاول بھٹو زرداری حالیہ انٹرویو کی وجہ سے   خبروں میں سر گرم۔

     

     

    Advertisement

    لاہور (اعتماد ٹی وی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیر مین ہمیشہ کسی نہ کسی متنازع بیان کی وجہ سے خبروں میں سرگرم رہتے ہیں۔

     

     

    Advertisement

    جیسے کہ اپنی اردو کی وجہ سے وہ میڈیا پر ٹرول کیے جاتے ہیں۔ متحدہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد جہاں پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کو اقتدار دلانے میں کامیاب ہوئی وہاں پیپلز پارٹی کی اپنی وزارت کو لے کر کئی سوال کھڑے ہو گئے۔

     

     

    Advertisement

     

    پاکستان پیپلز پارٹی  کے صدر بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز سی این این پر انٹرویو دیا جس میں میزبان نے سوال کیا کہ شہباز شریف کی حکومت میں آنے کے بعد خبریں پھیل رہی ہیں کہ آپ وزارت خارجہ کا عہدہ سنبھالیں گے ۔

     

    Advertisement

     

     

    کیا آپ بحثیت صدر پارٹی اس بات کو  قبول کرتے ہیں؟ جس پر بلاول بھٹو نے جواب دیا کہ نہیں ابھی اس کے متعلق کوئی بھی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement

    اینکر  نے ایک اور سوال کیا کہ پاکستان میں ہمیشہ سے خاندانی سیاست کو فروغ دیا گیا ہے ؟   شریف بردران  اپنی حکومت کے حوالےسے ہمیشہ   تنقید کا شکار رہیں ہیں۔ آپ بھی دو   سابق وزیراعظم کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔

     

     

    Advertisement

    اس پر بلاول بھٹو نے کہا  کہ یہ بالکل ایسا سوال ہے کہ آپ امریکی سیاستدان ہیلری کلنٹن پر تنقید کریں کہ ان کو سیٹ اس لئے ملی کیونکہ ان کے شوہر سیاست میں تھے۔

     

     

    Advertisement

     

    اینکر نے اس پر کہا کہ یہ سوال بہت اہم ہے ۔ اس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ عمران خان کا پشاور جلسہ ایک تاریخی جلسہ تھا ا تنا ہجوم آج تک پاکستان کی  تاریخ میں دیکھا نہیں گیا ۔اس کے باوجود پاکستان کے جمہوری نظام میں خاندانی سیاست ہی  اوپر رہی ہے۔

     

    Advertisement

     

    بلاول بھٹو اس جواب پر لڑکھڑا گئے اور انھوں نے کہا کہ یہ سچ ہے پاکستان میں خاندانی سیاسی نظام چلتا آ رہا ہے لیکن میں اس نظام کا حصہ نہیں بننا چاہتا تھا حالات ایسے بن گئے کہ مجھے سیاست میں آنا پڑا۔

     

    Advertisement

     

     

     

    Advertisement