سابق وزیراعظم کے گھڑی کا قصہ کھل گیا ، اپوزیشن شرمندگی کا شکار
سابق وزیراعظم کے گھڑی کا قصہ کھل گیا ، اپوزیشن شرمندگی کا شکار
اسلام آباد ( اعتماد ٹی وی ) پاکستان کے سابق وزیراعظم کے حوالے سے آج کل خبریں زور پکڑ رہی ہیں کہ انھوں نے توشہ خانے سے چیزیں لے کر بیچ دیں جبکہ وہ ان کا حق نہیں تھا وزیراعظم کو ملنے والے تحائف ملک کی امانت ہوتے ہیں۔
اس کو لے کر نو منتخب حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی بہت اچھل کو د کر رہی ہے۔
جس گھڑی کو لے کر سوال اُٹھائے جا رہے ہیں اس کا جواب عمران خان اپنی وزارت کے دوران ہی ایک انٹرویو میں دے چکے تھے یہ انٹرویو نجی ٹی وی نیوز چینل پر باقاعدہ نشر کیا گیا تھا۔
جس میں عمران خان بحثیت وزیراعظم پاکستان بات کرتے ہوئے بتا رہے تھے کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے مشرف سے این آر او لینے کے بعد جو نقصان پاکستان کو پہنچایا ہے وہ کسی دشمن نے بھی نہیں پہنچایا ہو گا ۔
این آر او جاری ہونے سے کرپشن کے کیسز ختم ہو گئے اور یہ اقتدار میں آ گئے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں جمہوری ملک کا وزیراعظم ہوں اور میں طاقت اخلاقیات اور جمہوریت ہے میں اگر اس کو چھوڑ دوں گا تو میرے پاس کچھ باقی نہیں بچے گا ۔
انھوں نے کہا اللہ نے مجھے سیاست میں آنے سے پہلے ہی بہت کچھ عطا کر دیا تھا ۔ میری بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں ۔ نواز لیگ جب اقتدا ر میں آئی ان کی ایک کمپنی تھی آج ان دس سے زائد کمپنیاں ہیں اربوں کی جائیداد ہے ۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرے گھر کے باہر سٹرک خراب تھی مجھے ایک چیز تحفے میں ملی میں نے توشہ خانے میں رقم ادا کرکے وہ خرید لی اور اس بیچ کر میں نے اس روڈ پر پیسے لگائے ۔
پاکستان کا ٹیکس استعمال نہیں کیا کیونکہ میں ملک بچانے آیا ہوں ۔ عمران خان نے کہا کہ ان نواز لیگ اور پیپلز پارٹی نے جو منصوبے شروع کئے ہیں وہ شروع ہونے کے بعد قرضہ ختم کرنے کے بجائے مزید قرضے چڑھا دیتے ہیں۔ ایسے حالات میں پاکستان کو کسی بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔