مفتاح اسماعیل کے متنازع بیان پر اسلامی جماعتیں خاموش
مفتاح اسماعیل کے متنازع بیان پر اسلامی جماعتیں خاموش
لاہور (اعتماد ٹی وی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مشیر مفتاح اسماعیل نے امریکہ میں جا کر پریس کانفرس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے جلسے امر بالمعروف کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ اور اس تنقید بنانے میں وہ بھول گئے کہ انھوں نے قرآنی آیت کے حوالے سے جو بات کہی ہے وہ متنازع ہے۔
مفتاح اسماعیل نے امریکہ کو خوش کرنے کے لئے کہا کہ عمران خان ہمیشہ اپنے جلسوں میں قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہیں ان کا یہ اقدام اسلام پسندانہ نہیں ہے بلکہ یہ کوشش افغانستا ن کی موجودہ حکومت میں موجود افراد جیسی ہے۔ جو کہ اسلام کو بنیاد بنا کر لوگوں کو ورغلاتے ہیں۔
مفتاح اسماعیل کے اس بیان سے پاکستان میں کسی بھی اسلامی جماعت نے کوئی اعتراض نہیں کیا بلکہ مکمل خاموشی چھائی رہی۔ جبکہ سوشل میڈیا پر مفتاح اسماعیل کے اس بیان سے بھونچال آگیا۔ عوام نے اسلام مخالف بیان دینے پر حکومت سے مفتاح اسماعیل کی معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
سنئیر صحافی و تجزیہ نگار عمران ریاض خان نے بھی اپنے ٹوئٹ میں حیرت کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ اسلامی تنظیم آخر کیوں خاموش ہے جو فرانس کے سفیر کے خلاف احتجاج کر رہی تھی آج قرآنی آیات کے حوالے سے ایسا بیانات پر خاموش کیوں بیٹھی ہے؟
یا انھیں بھی مولانا فضل الرحمان کا اثر آگیا ہے کہ اپنے فائدے کی بات پر اسلام مخالف بیان کے حوالےسے خاموش رہنا ہے۔