ایک مرتبہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے تو نماز کا وقت قریب تھا، اچانک ایسا لگا کہ کسی کا وضو ٹوٹ گیا اور بدبو بھی محسوس ہوئی۔ اس سے صاف ظاہر تھا کہ ان میں سے کوئی نہ کوئی اٹھ کر جاتا اور وضو کرکے آتا اور جو محفل سے اٹھ کر جاتا تو۔۔۔

     

     

    لاہور (اعتماد ٹی وی ) ایک دفعہ صحابہ کرامؓ بیٹھے تھے تو نماز کا ٹائم آگیا۔ مجمعے میں سے اچانک ایسا لگا کہ  کہ کسی کا وضو ٹوٹا ہے کیونکہ بدبو محسوس ہوئی تھی۔ اب اس سے پتہ چل رہا تھا کہ مجمعے سے کوئی  کوئی اٹھ کر باہر وضو کرنے جاتا اور جو بھی  اٹھ کر جاتا تو اسے سب کے سامنے اس کی سبکی ہوتی۔

    Advertisement

     

    اب یہ معاملہ ہے تو قدرتی ہے چیز مگر شرمندگی محسوس ہوتی ہے، اس سے پہل کہ کوئی اٹھ کر جائے۔

     

    Advertisement

    تو اس سارے معاملے حضرت عبداللہ بن عباسؓ کھڑے ہوتے ہیں اور فرمایا کی کہ اے اللہ کے نبیؐ! اگر اجازت ہو تو مجمعے کے سب دوبارہ وضو کرکے نہ آ جائیں؟

     

     

    Advertisement

    محبوبؐ نے فرمایا کہ بہت اچھا! پھر تمام صحابہؓ اٹھ کر باہر گئے اور  پھر سے وضو کرکے واپس آئے۔ یہ سارا عمل اس لئے کیا کہ مجمعے کو کسی کا پتہ نا چلے کہ کس کا وضو ٹوٹا ہے ۔

     

    اس سارے واقع سے پتہ چلتا ہے کہ کتنے احسن طریقے سے سب نے مل کر ایک کے عیب کو چھپایا ہے ہم سب کو بھی ایسا کرنا چاہئے۔

    Advertisement

     

     

    نوٹ یہ واقعہ جاوید چوہدری ویب ڈیسک سے لیا گیا، اس کی صداقت کے وہ ذمہ دار ہے تاہم یہ ایک اچھا سبق ہے اس لئے شئیر کیا جا رہا ہے۔

    Advertisement

     

     

    Advertisement