حالات خواہ کیسے ہی ہوں انسان کو اللہ کا شکر گزار رہنا چاہیے۔
لاہور (اعتماد ٹی وی) انسان جلد باز ہونے کے ساتھ ناشکر ا بھی ہے ۔ ہمیشہ زیادہ کی چاہ نے انسان کو غلط راہ پر لے جاتی ہے کہ جو اللہ نے اس کو عطا کیا ہے وہ اس کا شکر ادا نہیں کرتا اور اس کے برے نتائج کا سامنا کر کے پچھتاتا ہے ۔ مرد ہو یا عورت دونوں ہی اپنی خواہشات کی رو میں بہہ جاتے ہیں ۔ ایسا ہی ایک سبق آموز واقعہ بیان کیا گیا ہے۔ ایک خاتون کا شوہر مزدوری کرتا تھا اور وہ اتنا ہی کما کر لاتا تھا کہ گھر کا خرچ بمشکل پورا ہوتا تھا ۔
مزدور کی بیوی اس بات سے سخت نالاں تھیں اور روز اپنے شوہر سے لڑائی کرتی کہ مہنگائی زیادہ ہے اور خرچ کم ہے ۔ کوئی ایسا کام کروں جس سے کمائی زیادہ ہو ۔ اس کے شوہر نے کہا کہ اللہ کی بندی میں روز گھر سے باہر کام کے لئے جاتا ہوں ایک دن بھی چھٹی نہیں کرتا دن بھر مزدوری کے بعد جو ملتا ہے شکر کرکے گھر لے آتا ہوں اس سے زیادہ میں کیا کروں۔ خاتون بھی یہ حقیقت جانتی تھی پھر بھی شوہر سے ناراض ہو گئی۔
صبح کو شوہر وقت پر اُٹھ کر گھر سے چلا گیا لیکن بیوی نے ناراضگی کی وجہ سے کچھ نہیں پوچھا اور جب وہ گھر سے نکل گیا تو عورت نے کہا کہ ایسی زندگی سے اچھا ہے کہ نا رہو ۔ کچھ ہی وقت کے بعد دروازے پر دستک ہوئی خاتون نےد رواز کھولا تو اجنبی شخص کھڑا تھا ۔ جس نے اس کو بتایا کہ اس کے شوہر کی حادثے میں اللہ کو پیارا ہو گیا ہے ۔
شوہر تو چلا گیا لیکن دو بچوں کے ساتھ کرائے کے گھر اور قرضے لینے والوں نے دنیا کی تلخ حقیقت سے روشناس کروایا ۔ اور خاتون کو پتا چلا کہ اس کے کم کمانے والے شوہر نے اس کو کتنی مشکلوں سے بچایا ہوا تھا اب کچھ نہیں ہو سکتا ۔ اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ ہی گئی کھیت ۔
اس واقعے سے سبق ملتا ہے کہ انسان کو جیسے بھی ہو ہر حال میں خوش رہنا چاہئے کیونکہ دنیا کی خواہشات تو قبر تک پوری نہیں ہوتی لیکن اگر انسان اللہ کی نا شکری میں ساری زندگی گزار کر چلا گیا تو دنیا میں تو وہ رسوا رہا ہی تھا لیکن آخرت میں بھی زلیل و خوار ہو جائیگا ۔
پھر اللہ تعالی کا بھی ارشاد ہے کہ تم جتنا شکر کرو گے اللہ اتنا ہی زیادہ دے گا، اگر اللہ تعالی کے اس فرمان پر ہی یقین کر لیا جائے تو زندگی گزارنا آسان ہو جائے ۔
لیکن آزمائش بھی اللہ کی طرف سے ہے اور انعامات بھی اللہ کی ذات سے ہی آتی ہے۔ اس لئے اگر آزمائش آئے تو صبر کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور شکر کر کے اللہ کو راضی کرنا چاہئے تاکہ یہ دنیا بھی جنت بن جائے اور آخرت میں بھی جنت نصیب ہو ۔ بے شک اعمال کا دارومدار نیت پر ہیں ۔