اب گاڑیوں کو بریک لگانے کی پریشانی ختم، اب سائنسدانوں نے نئی حیران کن ٹیکنالوجی دریافت کر لی۔

    گاڑیوں میں ایک نئی ٹیکنالوجی متعارف کروا دی گئی۔

    آن لائن (اعتماد ٹی وی) ٹیکنالوجی کے میدان ماہرین آئے روز نئی نئی ایجادات کر رہے ہیں ۔ جیسے کہ پیڑو ل کے بڑھنے کی وجہ سے مہنگائی بڑھتی ہے تو سائنسدانوں نے سوچا کہ اب ایسی گاڑی بنائے جا ئے جو پانی سے چلے یا بجلی سے ۔ اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔

     

    Advertisement

    گاڑیاں ڈرائیو کرتے ہوئے اکثر اوقات رش کی وجہ سے اچانک کوئی گاڑی سامنے آجائے تو بریک لگانا پڑتی ہے اور پھر اسپیڈ کو کم کیا جاتا ہے جبکہ اب ماہرین نےا یسی ٹیکنالوجی متعارف کروانے کا سوچا ہے جس کے ذریعے بغیر بریک لگائے گاڑی کی اسپیڈ بھی کم ہو جائے اور کوئی نقصان دہ حادثہ بھی پیش نہ آئے۔

     

    کولون (جرمنی) میں حکومت نے تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کے قریب دوران ڈرائیونگ ہارن کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہوئی ہے ان کے خیال سے ایسے مقامات پر ہارن بجانے سے بچوں کی توجہ کا مرکز ٹوٹتا ہے اور مریض کے آرام میں خلل پیدا ہوتا ہے۔

    Advertisement

     

    ذرائع کے مطابق فورڈ کار ساز کمپنی نے ایسے مقامات پر گاڑیوں کے حوالے سے نئی ٹیکنالوجی پر کام کرنا شروع کر دیا ہے جس کی وجہ سے ایسے مقامات پر گاڑیاں جیسے ہی داخل ہونگی ان کی اسپیڈ خودکار طریقے سے کم ہو جائے گی۔

     

    Advertisement

    اس ٹیکنالوجی میں جیودفینسز کا استعمال کیا جائے گا ۔ کیونکہ ان میں جغرافیائی علاقوں کی ورچوئل حد بندی کی جا سکتی ہے۔ جس کے ذریعے سافٹ وئیر حدود سے آگے گزرنے پر حوابی عمل دیتا ہے۔کمپنی کا کہنا ہے اس طرح کی ٹیکنالوجی کے ذریعے سڑکوں پر نصب شدہ اسپیڈ کے بورڈ بھی ختم کئے جا سکتے ہیں۔ اور ڈرائیونگ کا عمل بھی آسان اور محفو ظ ہو جائے گا۔

     

    کار ساز کمپنی نے اس ٹیکنالوجی کا آغاز شروع میں جرمنی کے شہر کولون میں ای ٹرانزٹ وین کی آزمائش سے کیا ہے۔ شہر کےمرکز میں قریباً 30 کلو میٹر کے فی گھنٹے کے فاصلے سے علاقے میں رکھے گئے ہیں۔ جبکہ باقی جگہوں پر 50 اور 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کے علاقوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    Advertisement