منگل اور بدھ کے روز گوشت کا ناغہ کیوں ہوتا ہے؟
لاہور (اعتماد ٹی وی) پاکستان میں منگل اور بدھ کے روز مٹن اور بیف کے گوشت کو خرید و فروخت نہیں کی جاتی ۔ قصاب منگل اور بدھ کے روز ناغہ کرتے ہیں ایسا کیوں ہوتا ہے یہ سوال اکثر لوگوں کے ذہنوں میں آتا ہے ۔ پاکستان کی قوم کا شمار ان قوموں میں ہوتا ہے جو گوشت کا زیادہ استعمال کرتی ہے ۔ اس لئے گوشت کی دکانوں کے ناغوں کے حوالے سے مختلف وجوہات بتائی جاتی ہیں۔
پہلی وجہ تاریخ اسلام سے متعلق ہے کہ حضرت آدم ؑ کے بیٹے قابیل نے ہابیل کو منگل کے روز سر پر پتھر مارا تھا اور دو دن تک اس کی لاش اُٹھائے پھرتا رہا اس کو سمجھ نہیں آرہا تھا کہ اس کا کیا کرے ۔ لیکن یہ وجہ اتنی معقول نہیں کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو حضرت آدم ؑ کے واقعے سے متاثر ہو کر رضا کارانہ طور پر سب قصاب گوشت کا ناغہ نہیں کرتے۔
دوسری وجہ بتائی جاتی ہے کہ ہر پیشے کی طرح قصاب بھی ہفتہ وارانہ چھٹیاں کر کے آرام کرتے ہیں ۔ یہ وجہ انتہائی کمزور ہے تیسری اور حقیقت کے قریب تر وجہ یہ ہے کہ صدر ایوب خان کے دور سے قبل پاکستان میں قصاب ہفتے کے ساتوں روز گوشت فروخت کرتے تھےجس پر جانوروں کی افزائش میں بڑی کمی واقع ہو سکتی تھی۔ چونکہ اس دور میں پولٹری فارمز کا رواج نہیں تھا اس لئے صدر ایوب خان نے ہفتے کے دوروز گوشت کی ترسیل پر پابندی عائد کر دی۔
اس پابندی کو قصابوں نے بھی بخوشی قبول کیا کہ اس صورت میں ان کو دور علاقوں سے جانور خرید کر لانے کا وقت مل گیا ۔ اور گوشت کی طلب و رسد میں توازن قائم کیا گیا۔