پہاڑوں کی شادیاں کروانے کا رواج پاکستان میں بھی رائج ہیں، کیا آپ جانتے ہیں کونسا پہاڑ نر اور کونسا مادہ ہوتا ہے، جانئے ان کی شادی کی منفرد رسومات

    پاکستان میں گلئیشرز کی شادی کی قدیم رسم موجود ہے۔

     

    گلگت بلتستان (اعتماد ٹی وی) گلیشیئرز سے متعلقہ سب کو صرف یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک برف کا پہاڑ ہے لیکن کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ ان میں بھی نر اور مادہ ہوتے ہیں جن کی باقاعدہ شادی سے ایک مصنوعی گلیشیئر وجود میں آتا ہے ۔ اس بات کو سائنس بھی تسلیم کر تی ہے۔

    Advertisement

     

    گلیشیئر کی شادی کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ایک جگہ کا انتخاب کیا جاتا ہے اس کے متعلق مکمل سوچ بچار کرکے یہ فیصلہ کیا جاتا ہے ۔

     

    Advertisement

    گلگت کے رہائشی امان اللہ نے بتایا کہ ایسی جگہ جہاں سورج کی روشنی پڑتی ہے تو برف فوراً پگھلتی ہے اس لئے ضروری ہے اس جگہ سایہ رہے اس لئے ہم وہاں ٹاٹ لے جاتے ہیں تاکہ برف یک دم نہ پگھل جائے اور اس کے ساتھ وہ جگہ نمی والی بھی ہو دھوپ کا وہاں آنا نہ ہو۔

     

    محکمہ موسمیات کے سابق ڈی جی اور گلاشیالوجسٹ ڈاکٹر غلام رسول کے مطابق جو برف والے پہاڑ ہیں ان کو مادہ گلیشیئر اور مٹی ، ڈیبری والے پہاڑ ہیں ان کو نر گلیشیئر کہا جاتا ہے ۔ ماد ہ گلیشیئر کی آئس کلیر ہوتی ہے تو وہ زیادہ جلد پگھل جاتی ہے۔

    Advertisement

     

     

    Advertisement

    ڈاکٹر غلام رسول کے مطابق چھ ہزار میٹر کی بلندی پر پورا سال ٹمپریچر منفی ہوتا ہے اس لئے وہاں برف رہتی ہے اس جگہ برف کے ملاپ سے گلیشیئر بننے کےاور جلد بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

     

    پانی کی کمی پورا کرنے کے لئے یہ گلیشیئر کی شادی یا پھر گرافٹنگ کی جاتی ہے جو کہ صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ نیپال و بھارت میں بھی ہوتی ہے۔ اس شادی کے لئے بھی خاص شخص کا انتخاب کیا جاتا ہے جو کہ نہ صرف نیک ہو بلکہ کنوارہ بھی ہو۔

    Advertisement

     

    امان اللہ نے بتایا کہ خاص بندے کا انتخاب ایک قدرتی عمل ہے اس کے لئے صاف و ایماندار لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ مخصوص آدمی نر اور مادہ کے حصے جمع کر کے ان کو یکجا کر دیتا ہے وہاں کے مقامی افراد کو نر اور مادہ کے پہاڑوں کی پہچان ہوتی ہے۔

     

    Advertisement

    اس شادی میں ایک خاص پتھر کو اہمیت دی جاتی ہے جس کو گارنٹ اسٹون بولتے ہیں ۔ ریسرچرز کے مطابق اس میں نمی رہنے سے گلیشیئر زیادہ ہو جاتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس بات کی ضرورت ہے مصنوعی گلیشیئر زیاد ہ تعداد میں لگا کر ماحول کی نازک صورتحال کو سنبھالا جائے۔

     

     

    Advertisement