25 ہزار کی کم از کم اجرت کا اعلان کر کے شہباز حکومت نے سرکاری ملازمین کے ساتھ بڑا مذاق کیا ۔
اسلام آباد (اعتماد ٹی وی) تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں آنے والی اس حکومت نے اپنے اقتدار کا حلف اُٹھاتے ہی قوم کو خوشخبری دی کہ اب سے مزدور کی کم از کم ماہانہ اجرت 25000 ہو گی۔ جو کہ باقی باتوں کی طرح ہی ہوا میں اُڑا دی گئی۔
شہباز حکومت نے ا قتدار میں آنے سے قبل کہا کہ مہنگائی ختم کر دیں گے اس پر یو ٹرن لیا اور اب وہ ملک سے غریبوں کو ہی ختم کرنے چل پڑے ہیں۔ اسی طرح آٹا سستا کرنے کا اعلان کر اس پر بھی یو ٹرن لے لیا۔ اب سرکاری ملازمین کی کم از کم اجرت 25000 مقرر کرنے کے بعد اس کا اعلامیہ جاری کرنے سے حکومت ہچکچا رہی ہے۔
شہباز شریف کے اعلان کے بعد وفاقی حکومت نے یکم اپریل سے تنخواہیں بڑھانے کا علان کیا ۔ لیکن 20 جون کو اس وعدے مکر گئی۔ 20 جون کو ملازمین کو یہ کہہ کر ٹالا گیا کہ یکم جولائی سے اس کا نفاذ ہو گا ۔ لیکن اب مزدور و ملازمین کا صبر ختم ہو گیا ہے انھوں نے حکومت کی باتوں میں نہ آنے کا اعلان کیا ہے۔
مزدور یونینز، محنت کش تنظیموں نے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا ہے اور اس پر مشاورت جاری ہے آج نماز عصر کے بعد اس کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ انصاف لیبر ونگ کے صدر رانا عبدالسمیع نے کہا ہے موجودہ پاکستانی ڈیمو کریٹوموومنٹ والی حکومت نے پاکستانی معشیت کو ناقابل تلافی تقصان پہنچایا ہے ۔