دعا زہرہ نے اپنے والدین کی حقیقت بیان کر دی۔
کراچی سے لاہور آکر پسند کی شادی کر نے والی دعا زہرہ کے والدین ا ب تک اس بات پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ دعا کو بھٹکایا گیا ہے وہ اپنی مرضی سے کوئی بیان نہیں دے رہی ۔
دعا زہرہ نے اپنے والدین کی حقیقت بیان کر دی۔
کراچی سے لاہور آکر پسند کی شادی کر نے والی دعا زہرہ کے والدین ا ب تک اس بات پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ دعا کو بھٹکایا گیا ہے وہ اپنی مرضی سے کوئی بیان نہیں دے رہی ۔
وہ کم عمر ہے اس کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔
دعا کے آئے روز مختلف بیانات کے بعد سوشل میڈیا صارفین دعا کے والدین کے حق آ گئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اللہ ایسی اولاد کسی کو نہ دے ۔ جو والدین کی بدنامی کا باعث بنے۔
اب دعا نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ والدین کا مقابلہ کھل کر کرے گی۔ دعا کے والدین نے قانون اور میڈیا کو اپنا ذریعہ بنایاہے تو دعا نے بھی ایسا کرنے کا سوچا ہے۔
دعا نے اپنے والدین کے نام پیغام دیا ہے کہ اب بس کر دیں۔
مجھے سکون سے جینے دیں میں پولیس موبائیل میں سفر کر کرکے تنگ آ گئی ہوں۔ آپ لوگ اگر چاہتے ہیں کہ میں زندہ نہ رہوں تو بتا دیں۔ میں کراچی میں نہیں رہنا چاہتی وہا ں میری اور میرے شوہر کی زندگی کو والدین سے خ طرہ ہے ۔
دعا نے بتایا کہ گھر سے بھاگنے سے قبل والدین نے میری اور ظہیر کی تمام چیٹ پڑھی تھی جس کے بعد مجھ پر ہاتھ بھی اُٹھایا تھا آج بھی میری گردن پر ان زخموں کے نشان موجود ہیں۔
اس سے قبل بھی میری بہنوں کے کہنے پر مجھ سے بُرا سلوک کیا جا تا تھا ۔ میں اپنے والدین کو کہنا چاہتی ہوں کہ سہولتیں دے کر آپ کا فرض ختم نہیں ہو جاتا ۔اولاد کا دوست بننا چاہیے۔