ننھا سا پرندہ دنیا کو ایک بڑا سبق سکھاتا ہے ۔
ننھا سا پرندہ دنیا کو ایک بڑا سبق سکھاتا ہے ۔
اعتماد ٹی وی! اللہ تعالیٰ نے انسان اور حیوان کو زندگی گزارنے کے طریقے سکھائے ہیں انسان کو چونکہ عقل کُل عطا کی اس لئے اس نے ترقی کرتے ہوئے اپنی زندگی گزارنے کے طریقوں کو بدلا لیکن حیوان اور چرند پرند آج بھی اُسی طرز پر زندگی گزار رہے ہیں۔ جیسے کہ پرندے اپنی رہائش کے لئے گھونسلے بناتے ہیں۔
چڑیا ، کبوتر اور فاختہ اپنا گھونسلہ گھروں میں ، درختوں اور بیلوں پر بنا لیتے ہیں لیکن جنگلی پرندے ایسے سمجھوتے نہیں کرتے ۔ کوئل اپنا گھونسلہ نہیں بناتی ، اسی طرح ابابیل اپنا گھونسلہ کنویں میں بناتا ہے ۔ اس کے ایسا کرنے کے پیچھے قدرت نے ایک راز رکھا ہے ۔
ابابیل کا کنویں میں گھونسلہ بنانا اپنے بچوں کی تربیت کا ایک حصہ ہے ۔ وہ اپنے بچوں کو سکھاتا ہے کہ گھونسلے سے اُڑان بھرنے کی پہلی کوشش ہی آخری ہو تی ہے ۔ اس میں دوبارہ کی کوئی گنجائش نہیں۔ اگر صحیح اُڑان نہیں بھری تو پھر کچھ باقی نہیں رہے گا۔
ابابیل اپنے گھونسلے سے بچوں کے انڈوں سے نکلنے سے پہلے اگر 25 مرتبہ اُڑان بھرتی ہے تو بچوں کے نکلنے کے بعد وہ 75 مرتبہ اُڑان بھرتی ہے دونوں مل کر 150 اُڑانیں لیتے ہیں تاکہ بچوں کے ذہن میں یہ بات بیٹھ جائے کہ کنویں سے باہر نکل منڈیر پر جانا ہی زندگی ہے ۔
اس میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں اس طرح کسی نے بھی آج ابابیل کے بچوں کو کنویں میں گرے پڑے نہیں دیکھا ۔
ایسے ہی انسان کو اپنی اولاد کو یقین دینا چاہیے ۔ جو والدین اپنی ذات کا یقین اپنے بچوں میں ڈالتے ہیں تو ہی ان کے بچے آئندہ مستقبل میں ایک مضبوط شخصیت بن کر نکلتے ہیں۔