یورک ایسڈ کا بڑھنا کیسا ہے؟
یورک ایسڈ کا بڑھنا کیسا ہے؟
گاؤٹ جوڑوں میں درد کی ایک قسم ہے جو کہ جسم میں یورک ایسڈ کی زیادتی کی وجہ سے سامنے آتے ہیں۔ اس کی علامات میں متاثرہ جوڑوں کی سرخی ، درد اور سوجن شامل ہیں
اس بیماری زیادہ تر پاؤں کے انگوٹھے کے جو ڑ کو متاثر کرتا ہے لیکن یہ جسم میں موجود دوسرے حصوں جیسے کے کہنی ہاتھ پاؤں اور گھٹنے کے جوڑوں کو بھی متاثر کرتا ہے
اس لئےا س میں علاج اور احتیا ط دونوں کو ہی اہم سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ضروری نہیں کہ ہر بیماری کو دوائیوں سے ہی ٹھیک کیا جائے ۔
کبھی کبھی پرہیز اور گھریلو نسخوں کو بھی استعمال میں لانا چاہیے۔ اس لئے اس کے بے شمار نسخے ہیں جیسے کہ میتھی دانہ گھٹیا اور گاؤٹ یعنی یورک ایسڈ کو قابو میں رکھنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔
رات کو ایک کھانے کا چمچ میتھی دانے کو ایک کپ پانی میں بھگو دیں۔ اس کو نہار منہ پی لیں اور میتھی دانے کو چبا کر کھا لیں۔ اس سے جوڑوں کے در د سے نجات ملے گی۔
لہسن بھی جسم میں موجود یورک ایسڈ کو ختم کر تا ہے اس کا ایک ٹکڑا روز کھانے سے صبح سویرے نہار منہ چبا کر کھانے سے یورک ایسڈ کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
ادرک اور اجوائن دونوں ہی کے استعمال سے پسینہ زیاد ہ آتا ہے جس کے بعد یورک ایسڈ کو خارج ہونے کا موقع ملتا ہے ادرک کیونکہ اینٹی سوزش خصوصیات کے جوڑوں کے درد اور سوجن کو ختم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ارنڈی کا تیل بھی نیم گرم کر کے پیروں میں لگانے سے کہنیوں اور گھٹنوں پر لگانے سے یورک ایسڈ کا مسئلہ بہت حد تک کم ہو تا ہے۔