کرونا کی وبا کی وجہ سے گزشتہ چند ماہ سے تمام تعالیمی ادارے بند تھے۔ حال ہی میں ادارنے کھولنے کے سرکاری اعلان کے بعد نئی بات زیر بحث آگئ ہے کہ بچے کو کرونا وائرس سے بچانے کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل درامد کیسے کیا جاستکا ہے۔
درج ذیل نشانیاں اگر آپکے بچوں میں موجود ہو، تو بچوں کو سکول نا بھیجے ورنہ، اپکے بچے مزید بیماری پھیلانے کا باعث بن سکتے ہے۔
سب سے پھلے تو ایک بات کی یقین دہانی کرے کہ اپکا بچہ مکمل طور پر تندرست ہے۔
اگر آپکے بچے میں نمونیاں کی شکایات ہو یا پھر نمونیاں کی کوئ علامت بھی ہو، تو اپنے بچے کو فوری طور پر ڈاکٹر سے چیک کروائے۔ اور تب تک سکول نا بھیجے جب تک بچے مکمل طور پر صحت یاب نا ہوجائے۔
اگر آپکا بچہ جسم درد کی شکایت کرے، تو بھی آپکوں چاہئے کے بچے کو سکول نا بیجے بلکہ اس درد کے بارے میں مناسب علاج کروائے۔
بچے کو بخار ہونے کی صورت میں ہر گز سکول نہ بھیجے، اس سے آپکے بچے کو تھکاوٹ سے مزید بخار میں شدت ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دوسرے بچوں میں بخار ہونے کا خدشہ ہے۔
اگر آپکا بچہ سر درد محسوس کروائے تو اس بارے میں مناسب دوائ استعمال کریں اگر اس سے افاقہ نا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرے اوربچے کو سکول نا بھیجے۔
کھانسی ایک عام علامت ہے کرونا کی مگر کھانسی کا ہونا اس بات کی دلیل نہیں کہ بچے کو کرونا ہی ہے۔ کھانسی مختلف وجوہات کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے جیسا کہ ٹھنڈا مشروب پینا، کھٹھی میٹھی چیزیں اور تلی ہوئ اور غیر معیاری چیزیں کھانا۔ اس لئے بچے میں کھانسی کی شکایت ہونے کی صورت میں گھبرانا نہیں ہے بلکہ مناسب علاج کروانا ہے۔ اور بچے کو سکول بھیجنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔