ایازصادق کے خلاف کروائی شروع، پولیس ایکشن میں آگئ
سابقہ اسپیکر قمی اسمبلی نے حال ہی میں اسمبلی ہال کے فلور میں وفاقی وزیر برائے مواصلات کے سوال کے جواب میں ونگ کمانڈر ابھنندن کے رہائی کے بارے میں متنازعہ بیان دیا۔
تفصیلات کے مطابق، ایاز صادق کے اس بیانیہ نے نہ بھارت کے میڈیا نے اپنے مقصد کے لئے استعمال کیا، اور پاکستان کے خلاف اس بیانیہ کی بنیاد پر مہم چلا دی۔ جس سے پاکستانی کو شرمندگی کا بوجھ اُٹھانا پڑا۔
تاذ ترین صورت حال کے مطابق، ایاز صادق کے خلاف پہلی درخواست لاہور سول لائن پولیس اسٹیشن میں دائر ہو چکی ہے۔ اس پر ایکش لینے کے لیئے، پولیس نے شکایت کو لیگل ڈیپارٹمنٹ میں بھیج دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس درخواست پر عمل درآمد قانون کے مطابق کیا جائے گا۔
مزید پڑھئے: مسجد حرم تک اسلام کے دشمن پہنچ گئے، کیسے؟
اس کے ساتھ آپکوں یہ بھی بتاتے چلے کہ ایاز صادق کے خلاف دوسری درخواست اسلام آباد میں سیکریٹیریٹ پولیس اسٹیشن میں دائر کروائی گئ ہے۔ درخواست دائر کروانے والے سید جنید حسین شاہ نے درخواست میں کہا کہ ایاز صادق کے اس بیانیہ سے پوری قوم کی دل آزاری ہوئی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ایاز صادق نے ایسے کمنٹ جان بوجھ کر دشمن کو خوش کرنے کے لئے دئے ہے۔ اس لئے اس کے خلاف فوری طور پر ایاز صادق کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
دوسری طرف، وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ معاملہ معافی سے بھی آگے نکل چکا ہے، اب معافی نہیں مانی جائے گی بلکہ قانون ایاز صادق کے خلاف حرکت میں آئے گا۔
فراز نے مزید کہا کہ ریاست کو کمزور کرنے کےلئے اس پر الزام تراشی یا ایسا کوئی بھی کام کرنا ناقابل معافی ہے، اور اس کے خلاف سخت اقدام عمل میں لائے جائے گے۔