دبئی (نیوز ڈسک) موجودہ دُور فتنوں کا دُود مانا جاتا ہے، کیونکہ آجکل اسلام کے خلاف پروپیگنڈا عروج پر، ہر طرح سے کوشش کی جارہی ہے کہ اسلام کی روایات کو ختم کیا جایئے۔
دبئی (نیوز ڈسک) موجودہ دُور فتنوں کا دُود مانا جاتا ہے، کیونکہ آجکل اسلام کے خلاف پروپیگنڈا عروج پر، ہر طرح سے کوشش کی جارہی ہے کہ اسلام کی روایات کو ختم کیا جایئے۔
ایسی ہی ایک مثال متحدہ عرب امارات نے قائم کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، متحدہ عرب امارات نے اپنے قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے، اس بات کی اجازت دی ہے کہ 21 سال سے زائدہ عمر والے لوگ شراب خرید، بیچ اور بنا سکتے ہے۔ ماضی میں، لوگوں کو شراب کے استعمال یا بیچنے اور خریدنے کے لئے سرکار سے ملنے والے لائسنس کی ضرورت ہوتی تھی۔ لیکن قانون کی اس ترمیم کے بعد ایسے کسی لائسنس کی ضروت نہیں ہے۔
قانونی ریفامز میں یہ بھی شامل ہے کہ اب کوئی بھی لڑکا لڑکی بغیر شادی کے اکٹھے رہ سکتے ہیں۔ اس سے پہلے گلف میں جانے والے ٹورسٹ کے ذہنوں میں یہ بات تنگ کرتی تھی، لیکن اب اس قانون کے پاس ہونے کے بعد کوئی بھی لڑکا لڑکی آپس میں اکٹھے رہ سکتے ہے، بغیر کسی پریشانی کے۔
اس کے ساتھ ساتھ، متحدہ عرب امارات نے اس بارے میں قانون سازی کی ہے کہ اب اگر کوئی بھی شخص عزت کے نام اگر کسی عورت کو نقصان پہنچائے گا یا پھر اسے کچھ کرے گا، تو اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ اس سے پہلے اس حرکت کے بارے میں کوئی واضح قانون نہیں موجود تھا، اور مرد ایسی حرکت کرنے کے بعد بھاگ جاتے تھے۔
مندرجہ بالا بتائی گئی ترامیم سے یہ تاثر ملتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ان اقدام سے اسلام خلاف پروپیگنڈا کو مزید فروغ ملے گا۔
آپ اس ترامیم کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟ اپنی رائے کا اظہار کمنٹ میں ضرور کیجئے گا؟