حالیہ امریکی صدر کے الیکشن کے بعد نو منتخب ہونے والے امریکی صدر جوبائڈن وہاؤس میں رہائش پزیر ہونگے، لیکن ابھی تو ڈولنڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ آخر وائٹ ہاؤس میں ایسا ہے کیا جو بھی جاتا ہے پھر نکلنے کا نام ہی نہیں لیتا، آئے آپکو بتاتے وائٹ ہاؤس کے بارے میں دلچسپ اور عجیب وغریب حقائق۔
درحقیقت وائٹ ہاؤس سنہ 1800 میں بنا اور اسکوں امریکی نہیں بلکہ ایک آئرش انجینئر نے ڈیزائن کیا تھا۔ اس میں کُل 132 کمرے ہیں اور 6 منزلہ یہ عمارت ہے۔ اُس دُور میں غلاموں بہت ہوتے تھے اس لئیے یہ غلاموں سے ہی تعمیر کروایا گیا تھا۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس کی تعمیر کے ٹھیک 14 سال بعد ہی اس وائٹ ہاؤس کو نظر آتش کر دیا گیا تھا۔ اور یہ یک انتقامی کاروائ تھی۔ اور یہ کاروائی برطانیہ نے کی تھی۔ کیونکہ اس وقت کینیڈا برطانیہ کے زیر نگرانی تھا اور امریکہ نے کینیڈا کی پارلیمنٹ کو نظر آتش کیا تھا جس کی وجہ سے برطانیہ نے پھر یہ قدم اُٹھایا۔
اس وائٹ ہاؤس میں شادی کی تقریبات کے ساتھ ساتھ، ہر صدر نے اپنے شوق کے مطابق پلے ہال بھی بنا رکھے ہے۔ امریکی صدر ٹیڈی روزولٹ کو بکسنگ کا بہت شوق تھا اور وہ خد بھی کراٹے براؤن بلٹ تھا اس لئے اس نے وائٹ ہاؤس کے اندر ہی بکسنگ ہال بنا لیا اور دُنیا کے مختلف مشہور باکسرز کے ٹورنمنٹ بھی کروائے۔
سب سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ وائٹ ہاؤس کے اندر بُھوت کا سایہ بھی دیکھا گیا ہے۔ اسے لہٰذ سے، امریکی صدر ابراہم لنکن کی بیوی کا کہنا تھا کہ اس نے سابقہ امریکی صدر انڈریوجکسن کا بھوت دیکھا تھا۔ تاہم اس بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سب سے زیادہ ابراہم لنکن کا بھوت دیکھا گیا ہے۔ یہ مختلف لوگوں کے دعوے ہیں، اس کی حقیت تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہاں حقیقت میں بھوت ہے یا نہیں۔