قومی احتساب بیورو (نیب) نے بدھ کے روز لاہور کی احتساب عدالت کو آگاہ کیا ، سابق وزیر اعظم نواز شریف لاہور اور شیخوپورہ میں ایک ہزار 679 کنال زرعی اراضی کے مالک ہیں۔
کرپشن واچ ڈاگ نے مسلم لیگ (ن) کے لیڈر کی جائیدادوں کا مکمل ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جب جج اسد علی نے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت دوبارہ شروع کردی۔ نیب نے کہا نواز شریف کے پاس دو ٹریکٹر اور دو لگژری گاڑیاں بھی ہیں۔
ان کے چار کمپنیوں میں شیئرز ہیں ، جن میں محمد بخش ٹیکسٹائل مل کے 467،000 شیئرز ، حدیبیہ پیپر ملز میں 343،000 شیئرز ، حدیبیہ انجینئرنگ کمپنی میں 22،213 شیئرز اور اتحاد ٹیکسٹائل مل میں 48،000 شیئرز شامل ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر حارث قریشی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے حاصل کردہ ریکارڈ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بیورو نے سابق وزیر اعظم کی جائیدادیں ضبط کرنے کے لئے کارروائی کا آغاز کیا ہے جنہیں مقدمے کی کارروائی سے مستقل طور پر عدم موجودگی پر مبینہ طور پر مجرم قرار دیا گیا ہے۔