عمران خان نے وزیراعظم بننے کا حق ادا کر دیا، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا۔
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفع ایسا وزیر اعظم پاکستان کو ملا، جس نے بطور وزیر اعظم پاکستان کا بھلا سوچا۔
عمران خان نے وزیراعظم بننے کا حق ادا کر دیا، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا۔
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفع ایسا وزیر اعظم پاکستان کو ملا، جس نے بطور وزیر اعظم پاکستان کا بھلا سوچا۔
تفصیلات کے مطابق، ایک صفحہ پر مبنی ایک بریف سوشل میڈیا کی ذینت بنا، جس میں وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اخراجات کی تفصیلات لکھی ہوئی ہیں۔ جس میں سب سے پہلے وزیر اعظم ہاؤس اور وزیراعظم دفتر کے اخراجات بتائے گئے۔
2018 میں وزیراعظم ہاؤس کا خرچہ 509 ملین تھا، جبکہ گھر کا خرچہ 514 ملین تھا۔ 2019 میں وزیراعظم کے خرچہ میں 35 اور 40 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کے بعد وزیراعظم ہاؤس کا خرچہ کم ہو کر 339 ملین ہوگیا، جبکہ دفتر کر خرچہ 305 ملین ہو گیا تھا۔
اس کے بعد 2020 میں وزیراعظم ہاؤس اور گھر کے خرچے میں 40 اور 29 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کے بعد خرچہ بتدریج کم ہوتے ہوئے 280 ملین گھر کا اور 334 ملین دفتر کا ہو گیا۔
غیر ملکی دوروں کی اگر بات کی جائے تو وزیراعظم گیلانی نے 48 غیر ملکی دورے کئیے، جس کی لاگت 572 ملین آئی۔ سابقہ وزیراعظم پرویز اشرف نے 9 غیر ملکی دورے کئے، جسکی لاگت 107 ملین آئی۔
نواز شریف نے سب سے زیادہ غیر ملکی دورے کئے، جو کہ کل 92 بنتے ہیں، جبکہ ان پر لاگت 8۔1 بلین روپے کی آئی، جو کہ بذات خد ایک ریکارڈ ہے۔
خاقان عباسی نے 19 غیر ملکی دورے کئے، جسکی ملکیت 260 ملین روپے ہیں۔ جبکہ موجودہ وزیراعظم عمران خان نے 26 غیر ملکی دورے کئے، جسکی لاگت 175 ملین روپے ہیں۔
کیمپ آفس اور سیکیورٹی کی مد میں جناب زرداری صاحب، جس کے 2 کیمپ آفسب بمعہ 245 گاڑیاں اور 656 پولیس ملازمین کا خرچہ 6۔3 بلین روپے تھا۔
یوسف رضا گیلانی کے 5 کیمپ آفس کا خرچہ 570 ملین تھا۔ نواز شریف کے رائیونڈ کا خرچہ 3۔4 بلین روپے تھا، جبکہ 2717 پولیس اہلکار تھے۔ ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کے کیمپ آفس کا خرچہ 572 ملیں روپے تھا۔
جبکہ یہ قابل غور بات ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کوئی کیمپ آفس نہیں ہے۔