اعلیٰ حضرت امام سنت ؒ نے “فتاویٰ رضویہ” میں یہ بات نقل فرمائی ہے کہ مردے کی تصویر بنانا مباح (نہ گناہ نہ ثواب )ہے خواہ کیمرے سے بنائی جائے یا موبائل سے۔ نبی کریمؐ نےجاندار کی تصویر بنانے سے منع فرمایا ہے جب کہ مردہ جاندار نہیں ہوتا۔
اعلیٰ حضرت امام سنت ؒ نے “فتاویٰ رضویہ” میں یہ بات نقل فرمائی ہے کہ مردے کی تصویر بنانا مباح (نہ گناہ نہ ثواب )ہے خواہ کیمرے سے بنائی جائے یا موبائل سے۔ نبی کریمؐ نےجاندار کی تصویر بنانے سے منع فرمایا ہے جب کہ مردہ جاندار نہیں ہوتا۔
لیکن چونکہ ہمارے معاشرے میں لوگوں کو دینی مسائل کا علم نہیں ہے لوگ اپنی روایات پر اندھا اعتماد کرتے ہوئے ایسے معاملات میں سوال اُٹھاتے ہیں۔ اور بعض کا انداز شدید ہوتا ہے اس لئے کوئی بھی عالم دین، فقہاء، امام خود سے کسی مردے کی تصویر نہ بنائیں۔
کیونکہ یہ لوگ دین کے متعلق لوگوں کی رہنمائی کرتے ہیں اور اگر ان کی توسط ایسے کسی کام سے لوگ غلط مطلب نہ نکالیں اور غلط فہمیاں نہ پیدا ہوجائیں۔ اس لئے عالم حضرات بذات خود کسی بھی مردے کی تصویر نہ بنائیں۔ خاص طورر پر ایسی جگہ جہاں لوگ اس چیز کا علم نہ رکھتے ہوں۔
ورنہ کسی مردے کی تصویر بنانا یا نہ بنانا کسی بھی طرح گناہ ثواب سے تعلق نہیں رکھتا۔ نہ ہی شرعی لحاظ سے اس میں کوئی فتویٰ لگایا گیا ہے۔