پی ڈی ایم اتحاد نے پیپلز پارٹی کو ہٹانے کے لیے انوکھا طریقہ اپنا لیا۔

    پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے جمعہ کے روز پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

     

     

    Advertisement

    پی ڈی ایم اجلاس کے بارے میں جانکاری رکھنے والے ذرائع کے مطابق جس میں پی پی پی اور اے این پی کے رہنما شامل نہیں تھے ، مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں آٹھ پارٹیوں کے اجلاس میں سینیٹ میں حزب اختلاف کے رہنما کی نامزدگی کے عمل میں ان دونوں جماعتوں کو اپنے کردار کو جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

     

     

    Advertisement

    انہوں نے کہا ، “شوکاز نوٹس جاری کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ فضل الرحمن کی منظوری سے منسلک ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ انھیں اپنی حیثیت کی وضاحت کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا اور پھر اپوزیشن اتحاد سے نکال دیا جائے گا۔

     

     

    Advertisement

    نوٹس کے علاوہ، اجلاس کے فریقین نے 27 سینیٹرز پر مشتمل ایوان بالا میں الگ اپوزیشن بلاک بنانے کا بھی فیصلہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ “اس گروپ کی سربراہی مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کریں گے۔”

     

     

    Advertisement

    پی ڈی ایم کے اجلاس میں عید الفطر سے قبل پی ڈی ایم کے سربراہان کا اجلاس طلب کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

     

     

    Advertisement

    یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 5 اپریل کو پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس طلب کیا ہے تاکہ اسمبلیوں سے استعفوں سے متعلق ٹھوس فیصلے پر مشاورت کی جائے۔

     

     

    Advertisement

    سی ای سی کا اجلاس سہ پہر 2 بجے بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا۔ اس اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔ سی ای سی اسمبلیوں سے استعفوں سے متعلق PDM کے فیصلے پر غور کرے گا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی کے تمام پارلیمنٹیرینز کو ذاتی طور پر یا ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی ہے۔

     

     

    Advertisement