آخر کار سب کی محنت رنگ لائی، حکومت نے فیصلہ سنا دیا

    ممنوعہ مذہبی جماعت کے سربراہ سعد حسین رضوی کو منگل کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا ہے کیونکہ ان کی رہائی پارٹی کے اہم مطالبات میں سے ایک تھی۔

     

     

    Advertisement

    اس پیش رفت کی تصدیق محکمہ پنجاب جیل خانہ جات کے تعلقات عامہ کے افسر عتیق احمد نے کی۔ احمد نے مزید بتایا کہ رہائی کے فورا بعد رضوی یتیم خانہ چوک پہنچے ہیں۔

     

     

    Advertisement

    مذہبی جماعت کے رہنما فیضان احمد نے بھی رضوی کی رہائی کی تصدیق کی اور کہا کہ توقع ہے کہ وہ پارٹی کے حامیوں سے جلد خطاب کریں گے۔

     

     

    Advertisement

    چونکہ 16 فروری کی آخری تاریخ قریب آ رہی تھی حکومت نے معاہدے پر عمل درآمد سے عاجز ہونے کا اظہار کیا تھا اور مزید وقت طلب کیا تھا۔ اس کے بعد مذہبی جماعت نے اپنا احتجاج ڈھائی ماہ تاخیر سے 20 اپریل تک کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

     

     

    Advertisement

    گذشتہ ہفتے سعد رضوی نے ایک ویڈیو پیغام میں مذہبی جماعت کے کارکنوں سے کہا تھا کہ اگر حکومت ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام رہی تو لانگ مارچ شروع کرنے کے لئے تیار ہوں۔ اس بیان پر حکومت نے 12 اپریل کو سعد رضوی کو پکڑ لیا تھا۔

     

     

    Advertisement

    پولیس نے دو بجے کے قریب رضوی کو لاہور کے وحدت روڈ پر پکڑا جہاں وہ ایک جنازے میں شرکت کے لئے گیا تھا۔ غصے میں مذہبی جماعت کے کارکنوں نے ملک گیر احتجاج کیا۔۔

     

     

    Advertisement