مولانا الیاس قادری نے کالے جوتوں سے متعلق بیان فرمایا کہ ان کا پہننا اور ان کا بیچنا جائز ہے یا نا جائز؟
مولانا الیاس قادری نے کالے جوتوں سے متعلق بیان فرمایا کہ ان کا پہننا اور ان کا بیچنا جائز ہے یا نا جائز؟
سورۃ البقرہ میں ایک آیت ہے : وہ ایسی گائے ہو جو کہ زرد ہو اور اس کا رنگ دیکھنے والوں کو سرور دے یعنی خوشی بخشے۔
مولانا صاحب کہتے ہیں کہ اس میں پیلی گائے کا ذکر ہے جس کے تحت یہ ثابت ہوتا ہے کہ پیلے جوتے خوشی پیدا کرتے ہیں اور غم دور کرتے ہیں جبکہ کالے جوتوں سے غم پیدا ہوتا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ یہ بالکل ایسی بات نہیں کہ جس سے کالے جوتوں کا پہننا ہی نا جائز ہو جائے، بس اگر کسی نے غموں سے بچنا ہے تو احتیاط کے لیے کالے جوتے نہ پہنے ورنہ کالے جوتے پہننا بھی جائز ہے اور کالے جوتے بیچنا بھی جائز ہے۔