حالیہ قاضی فائز عیسیٰ کیس کے بارے میں آنے والے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان کے مشہور اینکر پرسن حامد میر صاحب کا کہنا تھا کہ اس دُنیا میں دیر ہے اندھیر نہیں کیونکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سرخرو ہوگئے ہیں۔
حالیہ قاضی فائز عیسیٰ کیس کے بارے میں آنے والے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان کے مشہور اینکر پرسن حامد میر صاحب کا کہنا تھا کہ اس دُنیا میں دیر ہے اندھیر نہیں کیونکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سرخرو ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے دس رکنی بینچ کے چھ ججوں نے قاضی فائز عیسیٰ اور انکی اہلیہ کی طرف سے نظر ثانی کیس کی درخواست منظور کر لی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک جج کو نشانہ بنانے والے آج خود ہی نشانہ بن گئے ہیں اور وہ خود لوگوں کے سامنے تماشہ بن گئے ہیں اور یہ “میرے اللہ کی قدرت ہیں”۔
آپ کو بتاتے چلے کہ جسٹس فائز عیسی کے خلاف حکومت نے ریفارنس دائر کر رکھا تھا۔ جس کو لے کر نا صرف عوام اور حکومتی اعوانوں میں گہماگہمی تھی بلکہ سپریم کورٹ کے فاضل ججز میں بھی اس کیس کو لے کر تکرار ہو چکی تھی۔
تاہم ابھی نظر ثانی کی درخواست منظور ہوئی آگے دیکھتے ہیں کہ ہوتا ہے کیا؟ فیصلہ حکومت کے حق میں آئے گا یا پھر حکومت اپنے ہی کھودے ہوئے گڑھے جا گریگی، بلکل غیر یقینی کی صورتحال ہیں؟