رضا ثاقب مصطفیٰ نماز کی اہمیت و فضیلت بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص نماز کو بوجھ سمجھتا ہے تو وہ محبوب سے ملاقات کی اہمیت کو نہیں سمجھتا۔
رضا ثاقب مصطفیٰ نماز کی اہمیت و فضیلت بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص نماز کو بوجھ سمجھتا ہے تو وہ محبوب سے ملاقات کی اہمیت کو نہیں سمجھتا۔
نماز تو اپنے محبوب سے ملاقات کا ایک وسیلہ ہے۔ جب نماز کے لئے اذان پکاری جائے تو انسان کو خوشی ہونی چاہئے کہ اسے اللہ کے حضور حاضر ہونے کا موقع ملا ہے، نہ کہ یہ کہ وہ گھڑی پر نظر ڈال کر یہ کہے کہ ابھی تو آئے تھے اب دوبارہ وقت آگیا بلکہ مالک کے حضور حاضر ہونے کا شوق ہونا چاہئے۔
نماز تو ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قلب کی راحت کا ذریعہ ہے ۔
جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم معراج کے سفر مبارک پر گئے تھے تو وہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جس کے ارد گرد نور ہی نور تھا، آپ نے پوچھا کہ اس شخص انوارِ الہیٰ سے گھرے ہونے کی وجہ پوچھی تو جواب آیا کہ اس شخص میں تین خوبیاں تھیں ایک یہ کہ اس کی زبان ہر وقت اللہ کے ذکر سے تر رہتی تھی۔
دوسری یہ کہ اس کا دل مسجدوں کے ساتھ لٹکا ہوا تھا، آج تک یہ اپنی والد اور والدہ کی گالی کا سبب نہیں بنا یعنی اس نے کوئی بھی ایسا فعل سر انجام نہیں دیا کہ لوگوں نے کہا ہو کہ یہ کس ماں باپ کا بیٹا ہے، یعنی اس کی وجہ سے کبھی کسی نے بھی اس کے ماں باپ کو برا نہیں کہا۔