موجودہ کرونا کی صورت حال کے پیش نظر، حکومت نے پھر تمام تعلیمی اداروں کو بند کر دیا ہے تاکہ کرونا سے بچاؤ کے لئے زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اپنائی جائے۔
موجودہ کرونا کی صورت حال کے پیش نظر، حکومت نے پھر تمام تعلیمی اداروں کو بند کر دیا ہے تاکہ کرونا سے بچاؤ کے لئے زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اپنائی جائے۔
اس صورت حال کی مد میں، ایک اور مسئلے نے جنم لیا اور مسئلہ یہ ہے کہ والدین کو سکولز بند ہونے کے باوجود بھی بچوں کی فیسوں کو ادا کرنا پڑ رہا تھا، جس پر شکایات وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود تک پہنچائی گئی۔
انہوں نے ان شکایات کو بہت سنجیدگی سے لیا اور مورخہ 3 مئی 2021 کو ایک حکم نامہ جاری کیا گیا کہ جس میں یہ ہدایات کی گئی کہ تمام سکول جو اسلام آباد میں موجود ہیں اور 8000 روپے سے زیادہ فیس لے رہے ہیں وہ فیس میں 20 فیصد رعائیت کرینگے۔ یہ رعائیت اپریل سے شروع ہوگی اور جب تک سکول دُوبارہ نہیں کُھلتے یہ رعائیت جاری رہے گی
یہاں پر یہ بات بھی قابل غور ہے کہ فیس کی مد میں رعائیت صرف اسلام آباد میں موجود سکولوں کے لئے گئی ہیں اور اس میں بھی وہ سکول شامل ہیں جو 8000 سے زیادہ فیس لے رہے ہیں۔
تاہم دیگر اضلاع سے والدین کا مطالبہ ہے کہ ان کے بارے میں بھی سوچا جائے اور فیس کو بلکل ختم کرنے کی ہدایات جاری کی جائے۔