چند دن پہلے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے مشیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سیالکوٹ رمضان بازار کو دُورہ کیا اور وہاں پر موجود اے سی کو اس کی ناقص کارکردگی پر سرزنش کیا۔
چند دن پہلے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے مشیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سیالکوٹ رمضان بازار کو دُورہ کیا اور وہاں پر موجود اے سی کو اس کی ناقص کارکردگی پر سرزنش کیا۔
جس پر بیوروکریٹس سوسائٹی کو ہوش آگئی اور وہ اے سی کے دفاع میں کھڑی ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی جناب چیف سیکٹری پنجاب کا بھی بیان سامنے آیا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ کو فردوش عاشق کی شکایت لگا دی ہیں۔
یہ معاملہ سوشل میڈیا کی بھی زینت بنا اور اس مسئلہ کے حل کے لئے وزیراعلٰی نے تحقیقاتی رپورٹ مانگ لی۔ جبکہ وزیراعلیٰ نے چیف سیکٹری اور فردوس عاشق اعوان کے ساتھ ویڈیو میٹنگ بھی کی۔
اس بارے میں رپورٹ منظر عام پر آئی، جس میں بتایا گیا کہ اے سی صاحبہ نے اپنی فرائض سرا انجام دینے میں غفلت بڑتی اور بجائے رمضان بازار کو دُورہ کرتی، وہ خود اے سی والی گاڑی میں بیٹھی رہی۔
منظر عام میں آنے والی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ اے سی صاحبہ کو یہ بات اتنی ناگوار گزری کہ فردوس عاشق اعوان نے انہیں سرز نش کیا اور وہ فوراً وہاں سے چلی گئی۔
جبکہ ان پڑھے لکھے لوگوں سے پوچھا جائے کہ جب ایسے اے سی صاحبان کے پاس کوئی غریب سائل جاتا ہیں تو یہ کیا سلوک کرتے ہیں؟