پروفیسر شفیق چیمہ مثانے کے بارے میں کافی کچھ بتاتے ہیں:
عام طور پر مثانہ ایک سٹوریج کا کام کرتا ہے اس میں سارا پیشاب اکٹھا ہوتا ہے۔ یہ ساڑھے 400 سی سی تک پیشاب اکٹھا کر سکتا ہے۔ ہر 3 سے 4 گھنٹے بعد اس کو خالی کیا جاتا ہے تو دن میں 6 سے 8 دفعہ تک پیشاب کرنا نارنل ہے۔ جب 200 سے 300 سی سی تک پیشاب اکٹھا ہوتا ہے تو پہلے وارننگ آتی ہے جس کو اگنور کر دیا جاتا ہے اور جب 400 سے 500 سی سی ہو جاتا ہے تو مثانے کی دیوار پر پریشر پڑھتا ہے جس کی وجہ سے زیادہ بے آرامی محسوس ہونے کی وجہ سے پیشاب کرنے کے لئے جایا جاتا ہے ۔ اگر پھر بھی کنٹرول کیا جائے تو مثانے کی دیوار زخمی ہو سکتی ہیں۔
اووَر اَیکٹِو مثانے والے مریض کی یہ علامات ہوتی ہیں کہ یہ بار بار پیشاب کرنے جاتے ہیں، دن میں 8 سے 10 دفعہ سے زیادہ جاتے ہیں۔ یہ ضرورت سے زیادہ متحرک مثانے کی علامات ہیں۔ اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے کہ: مثانہ سائز میں تھوڑا چھوٹا ہوسکتا ہے، اس کی سٹور کرنے کی صلاحیت کم یا انہوں نے مثانے کی اچھی عادات نہ اپنائی ہوسکتی ہیں ۔
اس صورت میں صحت مند مثانے کی عادات اپنائیں جس میں سب سے اہم یہ ہے کہ 6 سے8 گلاس تک پانی پئیں، نہ بہت زیادہ نہ بہت کم۔ کیفین سے بنی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔ جب تھوڑا سا پیشاب محسوس ہو تو کسی بھی وجہ سے کرنے سے گریز کریں کیونکہ ایسا کرنے سے دماغ اس عادت میں مبتلا ہوجائے گا کہ جب تھوڑا سا بھی پیشاب آتا ہے تو پیشاب کرنے کی حاجت بڑھتی چلی جاتی ہے۔جب پیشاب کریں تو آرام سے بیٹھ کر کریں کھڑے ہو کر بالکل بھی مت کریں۔ اس کے بعد قبض مت ہونے دیں اور قبض کم کرنے کے لئے پھلوں اور سبزیوں کا ستعمال کریں۔ پانی پئیں۔