لوگ یہ کہتے ہیں کہ چائے تیزابیت پیدا کرتی ہے اور صحت کے لیے اچھی نہیں ہوتی لیکن حقیقت اس کے بالکل بر عکس ہے، وہ یہ ہے کہ۔۔

    چائے ایک چرواہے کی دریافت ہے جو اپنے جانوروں کو چرا رہا تھا۔ وہ اپنے جانوروں کو چرا رہا تھا جب اس کی نظر ایک نئے قسم کے پودے پر پڑی اور اس نے دریافت کیا کہ حرارت اور نمی کے ذریعے ان پتوں کے ذریعے نہایت ذائقہ دار مشروب تیار کیا جا سکتا ہے۔ ابتدا ءمیں چائے کے پتوں کو کہیں سبزی کے طور پر اور کہیں گندم کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا تھا۔

    اب جہاں چائے کا دن بدن استعمال بڑھتا جا رہا ہے وہیں یہ بھی سوچا جاتا ہے کہ چائے صحت کے لئے بالکل ٹھیک نہیں۔ مگر ایک تازہ ترین تحقیق کے مطابق ریسرچرز کہتے ہیں کہ یہ مشروب صحت مند ہے۔ چائے میں کئی خوبیاں موجود ہیں اور یہ صحت کے لئے نہایت فائدہ مند ہوتی ہے۔ چائے سے تیزابیت ہر گز نہیں ہوتی۔

    ابتدا میں برطانیہ چائے چین سے چاندی کے سکّوں کے عوض خریدا کرتا تھا، تاہم یہ سودا اس کو مہنگا پڑھنے لگا۔ اسی دوران اس نے چین کو چائے کے بدلے افیم دینے کی پیش کش کی جس کو چین نے قبول کر لیا۔ تاہم بہت جلد ہی اس تبادلے نے چینی شہریوں کی صحت پر بد ترین اثرات مرتب کرنا شروع کر دیے۔

    Advertisement

    1939 میں چینی عہدے دار نے افیم کی ایک بڑی برطانوی کھیت کو تباہ کرنے کا حکم دیا۔ چینی حکمران کا یہ قدم دونوں ملکوں کے درمیان ایک جنگ کے آغاز کا باعث بنا۔ 1943 میں برطانیہ سے شکست کے بعد ہانک کانگ کی بندرگاہ انگریزوں کے حوالے کر دی گئی۔ اس کے بعد چائے کی تجارت دوبارہ بحال ہو گئی لیکن اس میں چین کی مرضی کی شرائط شامل نہیں تھیں۔