سانپوں کا ایک ایسا جزیرہ جہاں کبھی انسان رہا کرتے تھے لیکن پھر یہاں ایسا ہوا کہ۔۔

    سانپوں کا جزیرہ جو برازیل میں موجود ہے جس کا اصل نام لا ڈی کیو ماڈا گرینڈ ہے اسے عام طور پر سنیک آئی لینڈ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے 110 ایکڑ رقبے پر سانپوں کی منفرد بستی آباد ہے جس کو 4 لاکھ 20 ہزار سانپ اپنا وطن بنائے بیٹھے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ قدیم زمانے میں یہ جزیرہ انسانی آبادی کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ سطح سمندر کے بلند ہونے کی وجہ سے یہ دنیا سے کٹ گیا اور پھر اس کو سانپ نگری کی حیثیت حاصل ہو گئی۔

    سانپوں کی اس بستی میں کم از کم 2000 ایسی اقسام پائی جاتی ہیں جن کو زہریلا تسلیم کیا جا چکا ہے۔ جبکہ 4000 نسلیں ایسی بھی ہیں جو انتہائی زہریلا ہونے کی حامل ہیں اور انہیں سرخ تاج والے سانپوں کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ ان میں ایک ایسا زہریلا سانپ بھی موجو ہے جس کے ڈسنے کے بعد انسانی گوشت اور ہڈیاں تک پگھل جاتی ہیں۔

    یہاں پر سنہری سر کے حامل ایسے سانپ کی قسم بھی موجود ہے جس کی طوالت 46 انچ اور زہر انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ سانپ کی یہ نسل صرف اس ہی جزیرے پر پائی جاتی ہے۔ اور اس کی نسل انتہائی سست رفتاری کے ساتھ آگے بڑھتی ہے۔ اور اسی کے ڈسنے سے ہڈیاں اور گوشت تک پگھل جاتے ہیں۔ مخصوص موسمی حالات کی وجہ سے یہاں سانپوں کی اس نایاب نسل میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے جنہیں سنہری سانپوں نام دیا گیا ۔

    Advertisement

    یہاں پر ہر میٹر پر ایک نئی نسل کا زہریلا سانپ دیکھنے کو ملتا ہے۔ برازیلین حکومت نے اپنے شہریوں کے وہاں جانے پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ یہاں پر صرف نیوی کے وہ افراد جانے کا حق رکھتے ہیں جو تمام حفاظتی اقدامات کے ساتھ وہاں محض ریسرچ کے لئے جاتے ہیں۔