نماز زوال کے وقت کیوں نہیں پڑھی جا سکتی، وجہ جانئے

    نماز اسلام کا ایک اہم ترین رکن ہے ۔
    نماز فجر، مغرب اور عشاء میں آواز بلند جبکہ ظہر اور عصر میں پست آواز میں پڑھی جاتی ہے۔ یا زوال کے وقت عبادت نہیں کی جاتی۔

    جب نماز فرض ہونے کے بعد مسلمان نماز پڑھتے تو کفار انہیں تنگ کرنے کے لئے شور و غل کرتے تھے، کبھی سیٹیاں بجاتے تو کبھی حضور ﷺ کی شان میں نا زیبا الفاظ بولتے۔ اس لئے اللہ نے سورۃ بنی اسرائیل میں حکم دیا: ” اور نہ اپنی نماز میں قرات بلند آواز سے کریں اور نہ بلکل آہستہ پڑھیں اور دونوں کے درمیان راستہ اختیار فرمائیں۔” اس کے بعد فجر اور عشاء کے وقت چونکہ کفار سو رہے ہوتے تھے اور مغرب کے وقت کھانے پینے میں مشغول ہوا کرتے اس لئے ان تین اوقات میں حکم دیا گیا کہ آواز بلند کر کے نماز ادا کی جائے۔ کیونکہ ان اوقات میں کفارِ مکہ مصروف ہونے کی وجہ سے ان کو تنگ نہیں کر سکتے۔

    ظہر اور عصر کے وقت کفار دن بھر گھومتے رہتے تھے اس لئے ان نمازوں میں آہستہ آواز میں پڑھنے کا حکم دیا گیا۔

    Advertisement

    اس کے علاوہ کہا جاتا ہے کہ زوال کے وقت تلاوتِ قرآن اور دیگر تسبیحات نہیں کرنی چائییں۔ بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ اس وقت عبادت کرنے سے جن نازل ہوجاتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ طلوعِ آفتاب اورغروبِ آفتاب اور زوال کے وقت کفار سورج کی پوجا کرتے تھے۔ اس لئے مسلمانوں کو ان اوقات میں عبادت کرنے سے منع فرما دیا گیا۔